|

وقتِ اشاعت :   October 11 – 2021

تربت: ہوشاپ میں سیکیورٹی فورسز کی مبینہ فائرنگ سے دو کمسن بہن بھائی شہید ایک زخمی۔ ایف سی نے واقعہ کی تردید کردی۔ ہوشاپ کے علاوہ پرکوٹگ سے تعلق رکنے والی رحیم بخش بلوچ جو شہید بچوں کے ماموں ہیں نے ٹیچنگ ہسپتال تربت میں میڈیا کو بتایا کہ ان کی گھر کے پیچھے کھیلنے والے بچوں پر اتوار کی صبح ایف سی کی قریبی پوسٹ سے مارٹر گولہ فائر کیا گیا جس سے 7 سالہ بچہ اللہ بخش ولد عبدالواحد اور 5 سالہ بچی شرارتوں بنت عبدالواحد موقع پر شہید ہوگئے جبکہ مارٹر کی زد میں آکر ایک بچہ مسکان ولد وزیر شدید زخمی ہوا جسے فوراً ہسپتال منتقل کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ دونوں بچے آپس میں بہن بھائی ہیں ان کی والدہ کا زہنی توازن درست نہیں ہے اس لیے دونوں بچے میری والدہ کے ہاں پلے بڑھے۔ ایم ایس ڈاکٹر لال جان بلوچ نے بتایا کہ مسکان کے لیور اور چیسٹ پر زخم آئے ہیں انہیں آپریشن کے بعد آئی سی یو میں داخل کیا گیا ہے جہاں ان کی حالت تشویشناک ہے۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی آل پارٹیز کیچ کے کنوینر مشکور انور ایڈوکیٹ کی سربراہی میں بی این پی کے ضلعی رہنما شے نزیر احمد، حاجی عزیز، جمعیت اہلحدیث کے رہنما یلان زامرانی، بی این پی عوامی کے ضلعی جنرل سیکرٹری، تربت سول سوسائٹی کے کنوینر کامریڈ گلزار دوست، بی ایس او کی مرکزی کمیٹی کے رکن کریم شمبے، ضلعی آرگنائزر بالاچ طاہر کے علاوہ کارکنان کی بڑی تعداد ہسپتال پہنچ گئی۔ دوسری جانب ایف سی نے ہوشاپ واقعہ سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔