|

وقتِ اشاعت :   October 11 – 2021

کوئٹہ: کوئٹہ میں منعقدہ ہینڈی کرافٹس کی نمائش میں رنگ برنگے جگمگاتے خوبصورت کام سے مزین ملبوسات اور دیگر اشیاء نے شرکاء کے دل موہ لیے خوبصورت رنگوں پر نقش کام کے امتزاج نے ملبوسات کو چار چاند لگادیئے۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے ریلوے ہاؤسنگ سوسائٹی میں نجی برینڈز کے زیراہتمام دو روزہ ہینڈی کرافٹس کی نمائش منعقد کی گئی۔

نمائش میں بلوچی ،پشتو، کشمیری ،ہری پور کی ثقافتی ملبوسات ہینڈی کرافٹس سے بنائے گئے بیگز، کپڑوں پر بنے پھل کاری ، بلوچی جیولری، وال کلاک، کشن کور، جھوتے ، بیڈ کور، کشمیری گلم ورک ،ہری پور کی پھل کاری کے لگائے گئے اسٹالز قومی یکجہتی کی علامت بنے رہے ،نمائش کی منتظمین ذولیخہ رئیسانی ،شاہدہ افضل ،صنم حمید ، نائلہ حمید رئیسانی نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے بتایا ان کا ادارہ اپنی مدد آپ کے تحت کوئٹہ اور اندرون بلوچستان کی معاشی طور غیر مستحکم گھریلوخواتین کو مستحکم کرنے اور ان کے ہنر کی حوصلہ افزائی کیلئے کام کررہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گھروں میں کام کرنے والی خواتین کی اکثریت کو مارکیٹ تک رسائی حاصل نہیں ان کا ادرہ ان خواتین کے بنائے گئے ملبوسات کو نہ صرف پاکستان بلکہ امریکہ اور دیگر ممالک میں متعارف کراتا ہے جس سے ان گھریلو خواتین کو اچھی خاصی آمدن میسر آتی ہے اور ان کے ہنر کی حوصلہ افزائی بھی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو روزہ نمائش کا مقصد لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ثقافتی اشیاء اور نئی آنے والی مصنوعات سے آشناء کرنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں قائم تربیتی مراکز کے قیام میں ان کے ادارے کو امریکی نژاد ڈاکٹر کمال خان رئیسانی کا بھر پور تعاون حاصل رہا ہے۔

ڈاکٹر کمال رئیسانی نے صوبے کے مختلف علاقوں میں خواتین اور بچیوں کوتعلیم اور تربیت کی فراہمی سمیت اور کاروبار میں معاونت فراہم کی ہے، نمائش میں شریک خواتین نے بتایا کہ دو روزہ نمائش میں نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک کے کلچر کو ایک جگہ پر یکجا کیاگیا ہے۔انہوںنے بتایا کہ اس طرح کی نمائش ان خواتین کیلئے واحد پلیٹ فارم ہے جو گھروں میں کام کررہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ نمائش میں رکھے ہینڈی کرافٹس عام بازاروں میں نہیں ملتے انہیں نہ صرف بلوچستان بلکہ پوری دنیا میں پرموٹ کیا جائے