تربت: آل پارٹیز کیچ کا اجلاس کنوینئر مشکور انور ایڈوکیٹ کی زیر صدارت بدھ کو بی این پی کے ضلعی آفس میں منعقدہوا، اجلاس میں آل پارٹیز کیچ کے کنوینر مشکور انور ایڈووکیٹ، ڈپٹی کنوینر فضل بلوچ، سیکریٹری اطلاعات حفیظ علی بخش، انور اسلم، بی این پی کے ضلعی صدر میجر جمیل دشتی، بی این پی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر عبدالغفور، کیچ کے جنرل سیکریٹری نصیر احمدگچکی۔
حاجی عزیز، ملا حمید، پیپلز پارٹی کے رہنما نواب شمبیزئی، بی این عوامی کے ضلعی صدر کامریڈ ظریف زدگ، پی این پی عوامی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکریٹری خان محمدجان گچکی، غفور کٹور، جماعت اسلامی کیچ کے امیر غلام یاسین بلوچ، جمعیت علماء اسلام کیچ کے نائب امیر مولانا عبدالحفیظ مینگل، مرکزی جمعیت اہل حدیث کیچ کے رہنما یلان زامرانی، انجمن تاجران کیچ کے صدر حاجی کریم بخش بلوچ، ودیگر رہنماؤں نے شرکت کی، اس موقع پر کنوینر مشکور انور ایڈوکیٹ و دیگر رہنماؤں نے آل پارٹیز کیچ کی کارکردگی کاتفصیل سے جائزہ لیا اور ضلع کیچ میں سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں تاج بی بی بلیدہ میں رامز بلوچ اور ہوشاپ میں کمسن بچوں کی شھادت کے واقعات پر آل پارٹیز کی کارکردگی کو تسلی بخش کہتے ہوئے کہا کہ گزشتہ واقعات پر آل پارٹیز کیچ کے کردار عوام کے لیے حوصلہ افزائی کا باعث بنا، ضلع کیچ میں بجلی کے مسائل پر بھی آل پارٹیز نے عوامی طاقت کو منظم کیا اور اس پر شدید احتجاج کیا، شہید تاج بی بی بلوچ کے قتل سے لیکر بلیدہ میں شہید رامز کے قتل اور پھر سانحہ ہوشاپ تک آل پارٹیز کیچ نے بھرپور انداز میں عوامی رہنمائی کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کو مزید متحد ہوکر ان علاقے کو درپیش سیاسی و سماجی چیلینجیز کا مقابلہ کرنا ہوگا کیونکہ اس وقت یہ خطہ بالخصوص ایک ہیجانی کیفیت میں ڑال دیا گیا ہے، سیاسی مزاحمت پر کڑی نگاہیں رکھنے کے ساتھ معاشی حوالے سے بارڈر کو بند کرکے مشکلات پیدا کی گئی ہیں جس کے اثرات سے خطہ بڑی حد تک متاثر رہے گا، انہوں نے نے اس عزم کا اظہار کیاکہ آل پارٹیز کے پلیٹ فارم سے سیاسی جماعتیں، سول سوسائٹی اور تاج برادری یکجا ہوکر قومی واجتماعی مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے، انہوں نے سیکیورٹی فورسز کی طرف سے آئے روز پیش آنے والے واقعات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک. مہینے کے دوران تین اندوہ اک واقعات پیش آئے جن میں براہ راست الزام سیکورٹی فورسز پر لگا۔
بلکہ ایک ادارے پر الزام لگا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سیکیورٹی کے ادارے عوام کے جان و مال کو تحفظ دینے کے بجائے ان کے لیے مشکلات کا باعث بن رہے ہیں جو المیہ ہے ایسے واقعات کا فوری تدارک انتہائی ضروری ہے، انہوں نے کہاکہ انتظامیہ برائے نام ہے وہ کچھ کرنے کی سکت نہیں رکھتی۔انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز میں شامل تمام جماعتوں کی قیادت کو باہمی احترام، یکجہتی برداشت اور سیاسی رویے کے ساتھ اتحاد کو منظم کرنا چاہیے کسی ایک جماعت کی کمزوری سے آل پارٹیز کی قوت متاثر ہوسکتی ہے، اجتماعی فیصلوں اور ان پر عمل درآمد کے زریعے اس اتحاد کو مذید قوت فراہم کیا جاسکتا ہے۔