بلوچستان کی خواتین نے صنفی برابری، حقوق نسواں اور یکساں مواقع کی فراہمی کے لیئے ایک طویل اور صبر آزما جدوجہد کی ہے لیکن صوبے کی تاریخ میں پہلی بار بلوچستان کی خواتین اراکین اسمبلی نے وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان عالیانی کی رہنمائی، سرپرستی اور باہمی مشاورت سے نہ صرف ترقی نسواں بلکہ بچوں اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے صوبے کی روایات اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے موثر قانون سازی کا فریضہ سر انجام دیا ہے۔
وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان عالیانی تمام شعبہ ہائے زندگی میں خواتین کو ترقی کے یکساں مواقعوں کی فراہمی کیلئے ہمیشہ نہ صرف پرعزم نظر آتے ہیں بلکہ بلوچستان کی خواتین کو تمام شعبہ ہائے زندگی میں معاشی و اقتصادی اور فیصلہ سازی کے عمل میں بااختیار بنانے کے پختہ عزم کا ہمیشہ اعادہ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان عالیانی و سیکریٹری محکمہ ترقی نسواں حکومت بلوچستان ظفر علی بلیدیکی قیادت میں پہلی بار وویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ صوبے میں فعال کردار ادا کر رہا ہے۔پہلی بار محکمہ ترقی نسواں وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان عالیانی کے ہدایات کی روشنی میں خواتین کی استعداد کار میں اضافے کے لئے عملی اقدامات بروئے کار لارہی ہے۔ہنر مند خواتین جو چھوٹے پیمانے پر یا گھریلو سطح پر کام کرتی ہیں ان کو معاشی و اقتصادی مواقع فراہم کرنے کے لیئے وومن فیسٹویل/ ایکسپو جیسے تقریبات کا انعقاد کیا جارہا ہے تاکہ خواتین کو وسیع پیمانے پر اپنی صلاحیتیں بروئے کار لانے کے مواقع میسر آسکیں۔
جبکہ بلوچستان کی خواتین کو معاشی و اقتصادی طور پر مستحکم اور با اختیار بنانے کے لیئے مختلف دیگر منصوبوں پربھی کام جاری ہے اور یہ پہلی بار ہوا ہے کہ بلوچستان میں ترقی نسواں کے لیئے قابل عمل منصوبوں کا آغاز کرکے ان کے لیئے خطیر رقم مختص کردی گئی ہے۔اس میں کوئی شق نہیں کہ وزیر اعلی بلوچستان کی جانب سے ترقی نسواں کے لیئے مرتب کردہ حکمت عملی اور منصوبوں پر عمل در آمد سے صوبے کی خواتین براہ راست مستفید ہونگیں اور مختلف شعبوں میں کام کی مہارت کے ساتھ انہیں با عزت روزگار کے مواقع میسر آسکیں گی۔اس کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں خواتین کو ترقی کے یکساں مواقع کی فراہمی کے لیئے وویمن ایمپاورمنٹ سینٹرز قائم کیئے جارہے ہیں۔یقینا اندرون بلوچستان نسواں مراکز کے قیام سے مقامی خواتین معاشی و اقتصادی ترقی کی سرگرمیوں کو منظم انداز میں سرانجام دے سکیں گی۔
خواتین ملکی مجموعی آبادی کا نصف سے زائد حصہ ہیں قومی ترقی کے عمل میں خواتین کی خدمات سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔خواتین کی موثر شرکت کے بغیر ترقی کا عمل ممکن نہیں اسی لیئے وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان کے ویڑن کے مطابق بلوچستان کی ترقیاتی منصوبوں کی تشکیل میں خواتین کی فلاح و بہبود اور معاشی و اقتصادی ترقی کے لیئے متعدد منصوبے تشکیل دیئے گئے ہیں،صنفی بنیادوں پر خواتین کے استحصال کے خاتمے سے ہی مہذب معاشرہ تشکیل پا سکتا ہے تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ اسلامی اور مہذب انسانی معاشروں میں خواتین کا نمایاں اور متحرک کردار نظر آتا ہے۔بلاشبہ خواتین کو معاشی مواقع فراہم کرنے کے لیئے وویمن فیسٹویل اور اندرون بلوچستان وویمن ایمپاورمنٹ مراکز کے قیام جیسے انقلابی اقدامات ترقی نسواں کی جانب ایک غیر معمولی پیش رفت ہے۔