|

وقتِ اشاعت :   October 14 – 2021

تربت : شہید حیات بلوچ کے والد مرزا ولد مراد اور شہید حیات بلوچ کے بڑے بھائی مراد مرزا نے گزشتہ روز چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کی جانب سے شہید حیات بلوچ کے قتل کیس میں راضی نامہ کی بات کو یکسر رد کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کوئی راضی نامہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی کریں گے۔

چیف جسٹس کی اس بات میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ فیملی نے راضی نامہ جمع کرایا ہے. واضح رہے کہ شہید حیات بلوچ کو 15 اگست 2020 ء کو آپسر تربت میں ایف سی اہلکار شدیع اللہ نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا، انسداد دہشت گردی عدالت کیچ کے جج نے 20 جنوری 2021ء￿ کو گرفتار ملزم کو سزائے موت کی سزا سنائی تھی. سزا کے خلاف ملزم نے ہائی کورٹ تربت بنچ میں اپیل کی تھی انہوں نے بتایا کہ مجرم ابھی تک مچھ جیل میں قید ہے اور کیس زیرسماعت ہے ہم نے کسی قسم کی راضی نامہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی ہم راضی نامہ کریں گے۔