|

وقتِ اشاعت :   October 20 – 2021

کابل :  امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے ایک تقریب میں خودکش بمبار کے لواحقین میں مالی امداد تقسیم کی اور فی خاندان ایک گھر بھی دینے کا اعلان کیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کابل کے ہوٹل میں امارت اسلامیہ افغانستان کی وزارت داخلہ کی جانب سے افغان جنگ میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کے اعزاز میں تقریب رکھی گئی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے شہداء کو اسلام اور ملک کا ہیرو قرار دیا اور جانوں کی قربانی پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں اسلامی حکومت کا قیام انہی شہداء کی قربانیوں کے باعث ممکن ہوسکا ہے۔اس موقع پر وزیر داخلہ نے شہدا کے لواحقین میں 10 ہزار افغان افغانی امدادی رقم اور ایک جوڑا لباس بھی تقسیم کیا۔ ایک ایک پلاٹ دینے کا وعدہ بھی کیا۔وزارت داخلہ کے ترجمان سعید خوستی نے اپنی ٹویٹ میں وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کی لواحقین کو گلے لگانے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ کابل کے انٹر کانٹی نینٹل ہوٹل میں شہید اور فدائین کے لواحقین سے ملاقات کی۔

ترجمان سعید خوستی نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے شہداء اور فدائین کی قربانیوں کی تعریف کی اور امدادی رقم بھی تقسیم کی۔وزارت داخلہ کے ترجمان کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر میں بھی امریکا کو مطلوب ترین خلیفہ الحاج سراج الدین حقانی کے چہرے کو دھندلا کردیا گیا۔ عالمی میڈیا میں بھی سراج الدین حقانی کی صرف ایک تصویر ہے جس میں وہ اپنا چہرہ چادر میں چھپائے ہوئے ہیں