خضدار: جھالاوان میڈیکل کالج خضدار کے مشتہر اسامیوں کے لئے شارٹ لسٹ ہونے والے امیدواروں مرکزی صدر سیف اللہ زہری،نائب صدر عبدالسلام مینگل کی قیادت میں 25 اکتوبر بروز سوموار کو جھالوان میڈیکل کالج خضدار کے سامنے پروٹسٹ کرنے کا اعلان کیا ہے شارٹ لسٹ امیدواروں کا کہنا ہے کہ اس وقت تک پروٹسٹ جاری رکھیں گے جب تک کوئی ذمہ دار آفیسر ہم سے مذاکرات نہیں کرتا اور ہمارے مطالبات نہیں مانا گیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ جھالاوان میڈیکل کالج کے مشتہر اسامیوں کے لئے انہوں نے سی ٹی ایس پی کے تحت ٹیسٹ دیکر شارٹ لسٹ ہو گئے مگر اب ہمیں یہ اطلاع دی گئی ہے کہ مشتہر اسامیوں، ٹیسٹ کے نتائج اور انٹرویو کو کینسل کر دیا گیا ہے یہ ہمارے ساتھ نا انصافی اور بے روزگاروں کے مستقبل کو تباہ کرنے کی ایک دانستہ کوشش ہے ہم وزیراعظم پاکستان، وزیر اعلیٰ بلوچستان،چیف سیکرٹری بلوچستان،سیکرٹری ہیلتھ بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ ہونے والے نا انصافی کا ازالہ کر کے شارٹ لسٹ امیدواروں کے متعلقہ اسامیوں پر تعیناتی کے آرڈرز جاری کئے جائیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار پریس کلب میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا متاثرہ امیدواروں کا کہنا تھا کہ جھالاوان میڈیکل کالج خضدار کے یہ پوسٹ حکومت بلوچستان نے ان اسامیوں کوسی ٹی پی کے تحت مشتہر کر کے ٹیسٹ لئے گئے جو انتہائی دیانتداری کے ساتھ ہوئی اس ٹیسٹ میں بلوچستان بھر سے ہزاروں بے روزگار امیدواروں نے حصہ لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ٹیسٹ اور اسکل ٹیسٹ میں ہزاروں امیدواروں سے مقابلہ کرکے تب شارٹ لسٹ ہوگئے سی ٹی ایس پی نے باقاعدہ طور پر ابتدائی نتائج کو اپنی ویب سائٹ پر شائع کیا اور شارٹ لسٹ امیدواروں کو بزریعہ انٹرنیٹ آگاہ بھی کر دیا گیا ان اسامیوں کے اسکیل ٹیسٹ کو کوئٹہ میں رکھا گیا مہنگائی اور بے روزگاری کے ہاتھوں مجبور شارٹ لسٹ امیدوار اسکیل ٹیسٹ دینے کوئٹہ بھی گئے مگر اب ہمیں جھالاوان میڈیکل کالج کے پرنسپل کے زریعے یہ معلومات فراہم کر دی گئی ہے کہ متعلقہ ٹیسٹ کے نتائج کو منسوخ کر کے ان اسامیوں کو کینسل کر دیا گیا ہے۔
یہ خبر ہم بے روزگار اور شاٹ لسٹ امیدواروں پر بجلی بن کر گر گئی ہے متعلقہ اسامیوں پر شاٹ لسٹ ہونے والے امیدواروں کو مزید کہنا تھا کہ ان اسامیوں کو کینسل کرنا بد دیانتی ہمارے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی سنگین کوشش اور بے روزگار نوجوانوں کے ساتھ سنگین نا انصافی ہے ہم اپنے ساتھ ہونے والے اس مبینہ نا انصافی کو کسی صورت برداشت نہیں کرینگے اس کے لئے ہم عدالت کے دروازے کٹکٹائیں گے،احتجاج کرینگے ،بھوک ہڑتال اور لانگ مارچ کرنے سے بھی گریز نہیں کرینگے ہم وزیراعظم پاکستان وزیر اعلیٰ بلوچستان،چیف سیکرٹری بلوچستان،سیکرٹری ہیلتھ بلوچستان اور منتخب عوامی نمائندوں خاص کر حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں کے قائدین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ ہونے والے اس نا انصافی کا ازالہ کرتے ہوئے متعلقہ اسامیوں پر کامیاب امیدواروں کو منتخب ہونے کے آرڈرز جاری کیں جائیں