کوئٹہ: پاکستان اور یورپین یونین کے تعلقات دیرپا اور انتہائی دوستانہ رہے ہیںجووقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں یوپین یونین پاکستان میں ترقیاتی منصوبہ جات کی صورت سیاسی ،اسٹریٹیجک اور معیشت کی بحال سمیت دیگر شعبہ جات میں اپنا حصہ ڈال رہا ہے 2001سے لیکر اب تک یوپین یونین 1.9بلین یورو پاکستان ترقیاتی تعاون کی مد میں فراہم کر چکا ہے جس دیہائی ترقی سمیت تعلیم اور دیگر شعبہ جات شامل ہیں یورپین یونین پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کی بہتری اور فراہمی پر خصوصی توجہ مختص کیے ہوئے ہے اس امر میں یوپین یونین کی جانب سے پاکستان کے طلباء اور جامعات کے اساتذہ کیلئے اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے بین الاقوامی جامعات میں خصوصی وظائف دئیے جا رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان میں تعینات یورپین یونین کی سفیر ندرولاکامینارا نے بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسزمیںتیسری دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان کمپیوٹنگ،الیکٹرانک اور الیکڑیکل انجینئرنگ کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان خاص خطاب کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ڈیجیٹائیلازیشن میں ترقی اور دنیا میں موجود مواقع سے بروقت استفادہ کرنا ہو گاجس کے لئے یورپین یونین جدت اور ڈیجیٹالائزیشن کے شعبے میں تعاون جاری رکھے ہوئے ہیںانہوں نے کہا کہ بیوٹمز میں دوسری باردورہ کرنے کا موقع ملا جو کہ انتہائی خوشگوار ہے بیوٹمز انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اور دیگر جدید علوم کی فراہمی کو بہترین انداز میں ممکن بنا رہا ہے اس کانفرنس سے بلوچستان کے معاشرتی اور معاشی مسائل کو سمجھنے اور ان کے حل میں خاطر خواہ مدد مل سکتی ہے۔
تیسری دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان کمپیوٹنگ،الیکٹرانک اور الیکڑیکل انجینئرنگ میں یورپین یونین کے وفد سمیت دنیا بھر سے ماہرین تعلیم ،محققین اور انجینئرز سمیت سرکاری و غیر سرکاری اداروں سے وابستہ سینئر عہدہ داران سمیت طلباء اور اساتذہ کی بڑی تعداد شریک کی ۔تیسری دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان کمپیوٹنگ،الیکٹرانک اور الیکڑیکل انجینئرنگ جو کہ یورپین یونین ، ڈیفینس ہائوسنگ اتھارٹی کوئٹہ ،اقوام متحدہ کا ادارہ برائے ترقی (یو این ڈی پی)،میپل سولر سلوشنز اور بیوٹمز کے اشتراک سے منعقد ہو رہی ہیں۔ کانفرنس کے ذریعے سامنے آنے والے تخلیقی و تحقیقی منصوبہ جات اور مکالہ جات مستقبل قریب میں بلوچستان پاکستان اور دنیا بھر میں کمپیوٹنگ،الیکٹرانک اور الیکڑیکل کے شعبہ جات میں تبدیلیاں اور نتائج حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرئینگے ۔ دو روزہ کانفرنس میں مختلف ممالک سے ماہرین تعلیم و محققین اپنے ریسرچ پیپرز اور مضامین پیش کرئینگے ۔