چمن: پاک افغان سرحد کی بندش کے بیس روز مکمل ہوگئے سرحد کی بندش کے خلاف کوئٹہ چمن بین الاقوامی شاہراہ درہ خوجک کے مقام پر آل پارٹیز تاجر ولغڑی اتحادکی جانب سے مکمل بند مسافرگاڑیاں پھنس گئی جب تک ہمارے مطالبات نہیں مانے جاتے اس وقت تک شاہراہ کو غیر معینہ مدت تک بند رکھاجائے گا ۔ صادق اچکزئی آج دوسرے روز بھی شاہراہ مکمل طورپر بند رہے گی مسافر سفرسے گریز کریں۔ شہرمیں اشیا خوردونوش کے سامان کی قلت کاخطرہ حکومت پوری ایکشن لیں عوامی حلقوں کامطالبہ باب دوستی اور کوئٹہ چمن شاہراہ کی بندش سے عوام درمیان میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاک افغان سرحد باب دوستی کی بندش کو بیس روز مکمل ہوگئے باب دوستی کی بندش پاک افغان پیدل آمدورفت اور تجارتی سرگرمیاں مکمل طورپر بند ہوگئی گزشتہ رات کو ضلعی انتظامیہ کی کوششوں سے چمن میں پھنسے ہوئے افغانی مسافروں کو راستہ دیاگیا جس کے باعث بڑی تعداد اپنے ملک افغانستان چلے گئے جبکہ افغانستان کے علاقے ویش منڈی میں پھنسے پاکستانی مسافراور تاجروں کی بھی اکثریت پاکستان پہنچ گئی جبکہ باب دوستی کی بندش کے خلاف چمن کوئٹہ بین الاقوامی شاہراہ کو آل پارٹیز تاجر ولغڑی اتحاد کے رہنماں کی جانب سے ہرقسم کی آمدورفت کیلئے درہ خوجک کے مقام پر بندکردیاگیا شاہراہ کی بندش کیلئے درہ خوجک کے مقام پر آل پارٹیز تاجر ولغڑی اتحاد نے درہ خوجک کے مقام پر اسوقت تک بند رکھنے کااعلان کیا۔
جب تک باب دوستی کو نہیں کھولاجاتا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تحصیلدار عبدالرزاق،رسالدار جہانگیر خان کاکڑ، فتح خان،عبدالخالق اچکزئی نے مذاکرات کئے جوکہ ناکامی کاشکارہوئے جبکہ رات گئے مذاکرات کا دوسرا دور ڈپٹی کمشنر جمعہ داد مندوخیل کیلئے درہ خوجک کارخ کیا اور آل پارٹیز تاجر ولغڑی اتحاد کے عہدیداران سے راستہ کھولنے کی درخواست کی اور ان کو پیشکش کی کہ اعلی سطح پر پاکستان اور افغانستان کی بات چیت جاری ہے جوکہ انشا اللہ بہت جلد معاملات حل ہوکر پاک افغان باب دوستی کوکھول دیاجائے گا جوکہ ناکامی کے شکار ہوئے اور آل پارٹیز تاجر ولغڑی اتحاد کے رہنماں نے اپنے دس نکاتی مطالبات ڈپٹی کمشنر کے سامنے رکھے جبکہ صادق اچکزئی اوردیگرنے میڈیاکے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ درہ خوجک کو اسوقت تک نہیں کھولاجائے گا۔
جب تک ہمارے مطالبات نہیں مانے جاتے اور باب دوستی کوپرانے طریقہ کار پر نہیں کھولاجاتاجس میں عوام کو روزگار کے مواقع موجود تھے اور مسافروں کو بغیر تکلیف کے آنے جانے میں دشواری نہیں تھی اور قندہار سے کوئٹہ تک شناختی کارڈ اور دسگیرہ پر آمدورفت شروع نہیں ہوتی اور آج دوسرے روز بھی شاہراہ مکمل طورپر بند رہے گا جبکہ درہ خوجک کی بندش سے چمن کے عوام مکمل طورپر محصور ہوگئے کیونکہ اشیا خوردنوش جوکہ افغانستان سے سبزی جات ودیگر اشیا لایاجارہاتھا وہ گزشتہ بیس روز سے مکمل طورپر بند ہوچکے ہیں جبکہ کوئٹہ چمن شاہراہ کی بندش سے پاکستان کے دیگر شہروں جو سبزی جات آلو، پیاز،ودیگر روزمرہ کے تازہ سبزی لائے جارہے تھے وہ بھی مکمل طورپر بند ہوچکے جس کی وجہ سے پہلے روزہی قیمتوں میں شدید اضافہ ہوااور اب اگر مزید راستہ بندرہاتو عوام مکمل طورپر محصور ہوکر خوراکی اشیا سے محروم ہوجائینگے عوامی حلقوں نے مطالبہ کیاکہ پوری طورپر پاک افغان سرحدکو کھول دیاجائے اور اس کے ساتھ ساتھ درہ خوجک کوبھی جلد زاجلد آمدورفت کیلئے بحال کرکے چمن کے عوام کو محصور ہونے سے بچایاجائے ۔