تربت: بارڈر ٹریڈ یونین کیچ کے صدر حافظ ناصرالدین ضامرانی نے کہاہے کہ بارڈر ٹریڈ یونین کسی خواہش پر نہ ختم ہوسکتاہے اورنہ ہی غیرکاروباری لوگوں کے ہاتھوں یونین کو یرغمال بننے دیں گے، جعلی فارم لاکر جعلی رجسٹریشن کے ذریعے ٹوکن کے حصول کے خواہاں لوگ ناکامی کے بعد اس طرح کے منفی پروپیگنڈے پھیلاکر بارڈر کے کاروبارسے وابستہ لوگوں میں بداعتمادی پیداکرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں، ایف سی حکام کی بھرپور سپورٹ حاصل ہے، یونین کو سیاست آلود کرنے نہیں دیاجائے گا۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے ہفتہ کی شام ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بارڈرٹریڈ یونین کے عہدیداراں وارکان میر اسلم شمبے زئی، غلام جان شمبے زئی، نوراحمد شاہ مرادزئی، وحیدسبزل، غنی موسیٰ دشتی، ریاض محمدجان، ریاض احمد، میر اویس قمبرانی،دادجان سبزل،میر عبدالسلام میروانی، سلام ساجدی، سمیت کافی تعدادمیں بارڈرکے کاروبارسے وابستہ لوگ موجودتھے انہوں نے کہاکہ بارڈر ٹریڈ یونین ایک رجسٹر پرائیویٹ یونین ہے جو ضلع کیچ کے بارڈر کے کاروبارسے وابستہ لوگوں کی نمائندہ تنظیم ہے جوگزشتہ20سالوں سے یہاں پر جدوجہد کرتی آرہی ہے، دشت، آواران، ہوشاپ، بلیدہ، زامران، تربت، تمپ سمیت ہرجگہ یونین کی نمائندگی ہے، کابینہ باقاعدہ الیکشن کے ذریعے منتخب ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ وہ لوگ جو کچھ عرصہ قبل چند جعلی فارم لیکر آئے تھے کہ ہماری گاڑیاں رجسٹریشن کرائیں تاکہ ہم ٹوکن حاصل کرسکیں ہم نے انہیں گاڑیاں لانے کاکہا مگر ان کے پاس گاڑیاں نہیں تھیں وہ جعلی طریقے سے رجسٹریشن اورلسٹنگ کرکے ٹوکن حاصل کرنے کے خواہشمند تھے اب یہ لوگ مختلف حیلوں بہانوں سے بارڈر ٹریڈ یونین کے خلاف منفی پروپیگنڈوں میں مصروف ہیں اب یونین کو ختم کرنے کا شوشہ چھوڑاہے جو محض ایک خواب ہے،اس طرح کے منفی ہتھکنڈوں سے ہم نہ مرعوب ہوں گے اورنہ ہی بلیک میل ہوں گے، بارڈر ٹریڈ یونین متحدہے، یہ بارڈر کے کاروبارسے وابستہ لوگوں کا گلدستہ ہے، ہم اپنی یونین کا دفاع کرنا اچھی طرح جانتے ہیں یہ کوئی سیاسی تنظیم نہیں جس کو سیاست کرنا ہے وہ اپنے تنظیم بناکر اپنا شوق پوراکریں، بارڈر ٹریڈ یونین کو سیاست زدہ کرنے نہیں دیں گے،وہ لوگ جن کا بارڈرکے کاروبار سے کوئی تعلق نہیں وہ اسے سبوتاڑنہ کریں اور غریبوں کانوالہ نہ چھینیں،یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے گزشتہ ہفتہ احتجاج کی کال دی تھی مگریہ60سے70لوگ بھی نہ لاسکے جبکہ ہمارا کل پاور شو ہوگا جس میں عوام خوددیکھیں گے کہ غریب گاڑی مالکان کس کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اگرکسی کوکوئی جائز شکایت ہے تووہ آئے اپنی شکایت سامنے لائے انہوں نے کہاکہ ایف سی حکام کے ساتھ ہمارے اچھے روابط ہیں ان سے ہمیں کسی قسم کی کوئی شکایت نہیں بلکہ وہ بھرپورتعاون کررہے ہیں، ٹوکن بڑھانے اورمزید بارڈرکراسنگ پوائنٹس کھولنے کے حوالے سے آئی جی ایف سی بلوچستان ساؤتھ میجرجنرل ایمن بلال صفدرسمیت دیگر اعلیٰ حکام سے رابطے میں ہیں وزیراعلیٰ بلوچستان بھی اس حوالے سے دلچسپی لے رہے ہیں، ہم ٹوکن بڑھانے اور بارڈر کے کاروبارکوقانونی شکل دینے کامطالبہ کرتے رہے ہیں اس کاروبارکو سیاست کی نذرنہ ہونے دیاجائے،انہوں نے کہاکہ میں دعویٰ سے کہہ سکتاہوں کہ ہم ایف سی کے تعاون سے رجسٹریشن ودیگر معاملات میں 90فیصد شفافیت لانے میں کامیاب ہوئے ہیں، میر اویس قمبرانی نے کہاکہ آج سفررخشانی نامی شخص خودکو زمیاد گاڑی والوں کانمائندہ ظاہر کرکے واویلا مچارہاہے جبکہ انہوں نے ڈی پی او لسبیلہ کے دفترمیں غریب زمیاد گاڑی والوں کی مخالفت کرکے ان کی گاڑیاں نہ چھوڑنے کامطالبہ کیاتھا آج مگرمچھ کے آنسوبہاکر کس کو بے وقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں وہ 40سالوں سے کراچی میں رہائش پزیر ہیں۔
وہ ٹرک یونین کا جنرل سیکرٹری ہے ان کا زمیادیونین سے کوئی تعلق نہیں، ہم نے زمیاد یونین آواران حافظ ناصرالدین زامرانی کی قیادت میں بارڈر ٹریڈ یونین میں ضم کردی ہے،بارڈر ٹریڈ یونین کورکمیٹی کے صدر میرغلام جان شمبے زئی نے کہاکہ بغیر گاڑی کے کوئی رجسٹریشن نہیں کرائی جائے گی،انہوں نے کہاکہ کل کی ریلی سے سب کچھ واضح ہوجائے گا کہ بارڈرکے کاروبارسے وابستہ لوگ کس کے ساتھ ہیں، ڈپٹی جنرل سیکرٹری نوراحمد شاہ مرادزئی نے کہاکہ عوامی تحریک کے نام سے ٹوکن کے خلاف واویلہ کرنے والے آج خود ٹوکن کے حصول کیلئے سرگرداں ہیں مگر چونکہ ان کا بارڈر کے کاروبارسے کوئی تعلق نہیں اس لئے کوئی ان کی باتوں پر کان نہیں دھرتا،دادجان سبزل نے کہاکہ عوامی تحریک کانام لیکر لوگوں کوبے وقوف سمجھنے والوں کو عوام نے مستردکردیاہے جعلی رجسٹریشن کرانے کا سوچ یہ اپنے دل سے نکال دیں۔