پنجگور : پنجگور تعلیمی سال مکمل ہورہاہے مگر شہری اور دیہاتی علاقوں کے مختلف سرکاری سکول اب بھی بند پڑے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق موسم سرما کی چھٹیوں کو صرف ڈیڑھ ماہ باقی رہ گئے ہیں مگر سال گزرنے کے باوجود بہت سے سکول اب تک بند پڑے ہیں ان میں۔ زیادہ تر دیہاتی علاقوں میں ہیں جبکہ ان سکولز کے ٹیچرز سالہاسال تنخواہیں وصول کررہے ہیں۔
دوسری جانب اگر کوئی غریب ٹیچرز بوجہ اتفاقیہ رخصت یا بیماری کے سکول نہ جاسکے تو اس کی پورے مہینے کی تنخواہ بند کردی جاتی ہے یا کٹوتی کی جاتی ہے افسران اور آر ٹی ایس ایم غریب ٹیچرز کو تنگ کرکے جبری طور پر ریٹائرمنٹ پر مجبور کر رہے ہیں جبکہ بااثر ٹیچرز اپنے بچوں کو پڑھانے کے بہانے کوئٹہ یا کراچی میں بیٹھ کر سال ہا سال تنخواہیں وصول کرتے ہیں پنجگور میں تعلیمی اداروں کی تباہی کے ذمہ دار وہ ضلعی تعلیمی افسران اور آر ٹی ایس ایم ھے جو غیر حاضر ٹیچرز کی حوصلہ افزائی جبکہ غریب ٹیچرز کو تنگ کرکے جبری ریٹائر منٹ پر مجبور کر رہے ہیں۔
اگر تعلیمی افسران اور اڑ ٹی ایس مخلص ہوتے تو پنجگور کے دیہاتوں کے سکول بند نہ ہوتے سیکرٹری تعلیم بلوچستان جس کا تعلق پنجگور سے ہے اس سے اپیل کرتے ہیں کہ پنجگور میں تعلیمی بہتری کے لیے مخلص آفیسر کو تعینات کیا جائے اور موجود آفسیر کی ناقص کارکردگی کا نوٹس لیا جائے ۔