|

وقتِ اشاعت :   November 18 – 2021

سبی:  تنظیم الاعوان پاکستان کے مرکزی چیئرمین وصوبے سندھ کے صوبائی صدرسردار فاروق اعوان نے کہا ہے کہ ملک بھر میں بسنے والے اعوان برادری سانحہ کچھی گوٹھ اعوان کے واقعہ کی مذمت کرتی ہے ہم پرامن محب وطن قبائل ہے مگر لارواث نہیں سانحہ کچھی گوٹھ اعوان کے واقعہ کو ایک ہفتہ ہوچکا لیکن ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا اگر جمعہ تک گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ملک بھر کے پریس کلبز کے سامنے اعوان برادری احتجاجی مظاہرے کرے گی، ملزمان کی عدم گرفتاری پر نااہلی ڈپٹی کمشنر کچھی کو معطل کیا جائے ،جے آئی ٹی کے زریعے واقعہ کی تحقیقات کرکے لواحقین کے ساتھ انصاف کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سبی پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ تنظیم الاعوان پاکستان کے چیئرمین پولیٹکل ونگ زاہد اعوان ، یوتھ ونگ سندھ کے چیئرمین ثاقب اعوان ، یوتھ ونگ سندھ کے صدر نعیم اعوان ، تنظیم الاعوان سندھ کے جنرل سیکرٹری حمید اعوان ، صوبائی صدر بلوچستان نوید اعوان ، سانحہ کچھی گوٹھ اعوان کے مدعی مقدمہ غلام محمد اعوان ،اظہر اعوان کے علاوہ اعوان برادری کی کثیر تعداد موجود تھی ، تنظیم الاعوان پاکستان کے مرکزی چیئرمین وصوبائی صدر سندھ فاروق اعوان نے کہا کہ ضلع کچھی کے علاقہ گوٹھ اعوان میں دن ھاڑے پرامن اور نہتے اعوان نوجوانوں پر دہشتگردوں اور جرائم پیشہ عناصر لینڈ مافیا کی ایماپر بھاری اسلحہ کے ساتھ حملہ کیا جس میں اعوان قبیلے کے تین نوجوان موقع پر شہید اور دو شدید ذخمی ہوئے تنظیم الاعوان اس واقعے کی پزور مذمت کرتی ہے اور لواحقین کے دکھ میں برابر کی شریک ہے لواحقین سے مکمل اظہار یکجہتی کے لئے شانہ بشانہ کھڑی ہے سانحہ کے بعد ہمیں ایف آئی آر کروانے کے لئے لاشوں کو سٹرک پر رکھا کر احتجاج کرنا پڑا جب جاکر ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی مگر ایک ہفتہ ہوچکے ہیں۔

نامزد ملزمان کو ضلعی انتظامیہ گرفتار نہ کرسکیں اس صوبے کی حکومت اور انتظامیہ کہا ں کھڑی ہے ابھی تک قانون حرکت میں نہیں آیاہے کیا یہاں کی انتظامیہ قانون نافذ کرنے والے ادارے لینڈ مافیا اور غنڈوں کے ساتھ کھڑی ہے صوبے میں جنگل کے قانون کو ہم نہیں مانتے حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ اعوان قوم سے صبر کا امتحان نہ لیں ملزمان کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرائے میں لایا جائے مقررین نے کہا کہ ہم عدالت عالیہ بلوچستان اور عدالت عظمی پاکستان سے بھی التماس کرتے ہیں کہ واقعہ پر نوٹس لیا جائے اور واقعہ کی جوڈیشل انکوئری کرنے کے لئے جوڈیشنل کمیشن تشکیل دیا جائے اور وزیرا علیٰ بلوچستان آئی جی ایف سی اور ارباب اختیار قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ واقعہ میں ملوث قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اس دہشت گردی کے مقدمہ کی سمری ٹرائل کی جائے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ہم حکومت پاکستان صوبائی حکومت غریبوں کو انصاف کی فراہمی کے لئے رول پلے کرے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم کسی سیاسی ایجنڈے کے ساتھ نہیں آئے ہمارے ساتھ ناانصافی ہوئی ہم شہیدوں کو انصاف چاہتے ہیں اگر کسی نے بھی ہمارے ساتھ ہمدردی کی ہم ان کے مشکور ہے ہم ان کا احسان یاد رکھیں گے ا نہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کچھی کی نااہلی کی وجہ سے تاحال ملزمان گرفتار نہیں ہوئے ڈپٹی کمشنر کو فوری طور پر معطل کرکے جے آئی ٹی کے زریعہ المناک واقعہ کی تحقیقات کی جائے شہداء کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے ذخمیوں کے علاج معالجے کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائے جائے ہم ضلعی انتظامیہ کو 48گھنٹے کاٹائم دیتے ہیں ایف آئی آر میں نامزد ملزمان کو گرفتار کرے بصورت دیگر ملک بھر کے پریس کلبز کے سامنے اعوان برادری شدید احتجاج کرے گے