|

وقتِ اشاعت :   December 3 – 2021

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ مرکزی کمیٹی کے اراکین وضلعی آرگنائزر غلام نبی مری ،میر جمال لانگو،ضلعی آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین ملک محی الدین لہڑی، محمد لقمان کاکڑ، طاہر شاہوانی ایڈووکیٹ، ڈاکٹر علی احمد قمبرانی ،ماما نصیر مینگل، نسیم جاوید ہزارہ، اسماعیل کرد،ستار شکاری، سابق ضلعی صدرمیر غلام رسول مینگل، سابق ضلعی جنرل سیکرٹری آغا خالد شاہ دلسوز، اسد سفیر شاہوانی۔

ملک ابراہیم شاہوانی، فیض اللہ بلوچ، جان محمد مینگل ،رضا جان شاہیزئی، ملک عبدالکریم مینگل، محمد اکبر کرد، حاجی محمد صادق مینگل، حاجی ہدایت اللہ کرد، بابل جان زہری ،گنیش لال راجپوت، مصطفی مگسی، صالح محمد رند، ملک مصطفی قمبرانی، قاسم عزیز مینگل، سلیم چند،ظفر نیچاری طارق مینگل، سید مزمل شاہ دلسوز،اور عامر شاہوانی نے بی این پی کوئٹہ کے زیر اہتمام تنظیم سازی مہم کے سلسلے میں چشتی ہائوس کلی جیو،بولان ٹائون سبزل روڈ، کلی الماس ایئرپورٹ روڈ، غفور ٹائون لوڑ کاریز، کیچی بیگ میں پارٹی کے بزرگ رہنماء ملک یار محمد شاہوانی مرحوم کے نام سے منسوب یونٹ عبدالستار روڈ میں سٹی یونٹ ،کرسچن ٹائون خیزئی اور کلی قمبرانی میں نئے یونٹوں کے قیام کے موقع پر منعقدہ عوامی اجتماعات کارنر میٹنگ اور یونٹ باڈیز کے پروگراموں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی این پی نے ہمیشہ مشکل سخت حالات میں عوام کے ساتھ رواں رکھے گئے۔

ظلم وجبر سماجی ناانصافیوں اور نارواپالیسیوں کے خلاف رواں رکھے گئے سازشوں کا مقابلہ کرنے کیلئے عوام کے صفوں میں موجود ہوکر ناانصافیوں کا مقابلہ کیا اور مشکل حالات میں عوام کو کبھی بھی تن وتنہا نہیں چھوڑا اور ایسے عوام دشمن واقعات وحالات کا مقابلہ کرنے کی پاداش میں پارٹی کے درجنوں رہنمائوں اور کارکنوں کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے عوام کے رائے کو دبانے بارہا کوشش کی گئی کیونکہ غیر جمہوری اور نادیدہ قوتوں کو یہ اچھی طرح سے معلوم ہے کہ بی این پی یہاں کے عوام کے مضبوط قریب ترین سیاسی جماعت ہے جو ان کے توسیع پسندانہ اور استحصالی پالیسیوں ظلم وجبر قتل وغارت گیری کرپشن غربت پسماندگی جہالت پر مبنی پالیسیوں کو ناکام بنانے میں سب سے بڑی رکائوٹ ہے ۔

کیونکہ بی این پی نے ہمیشہ عوام کو اپنے قومی حقوق کے حصول کیلئے جمہوری جدوجہد کی طرف راغب کرنے کیلئے ہر اول دستے کا کردار ادا کرتے ہوئے ان کی بدولت آج بلوچستانی عوا م جمہوری ،پارلیمانی ،سیاسی جدوجہد کے خاطر پارٹی کو اپنا نجات دہندہ جماعت سمجھتے ہوئے پارٹی کی پالیسیوں پر مکمل اعتماد اور اتفاق کرتے ہیںلیکن غیر جمہوری اور نادیدہ قوتوں نے عوام کی پارٹی کے ساتھ گہری وابستگی اعتماد اور ان کے حق رائے دہی کا احترام نہ کرتے ہوئے ان کے بنیادوں حقوق پر شب خون مارا جس کے نتیجے میں آج بلوچستان سیاسی سماجی، معاشی، بحرانوں سے دوچار ہے اگر ناعاقبت اندیش حکمران اور ان کی گماشتیںبلوچستانی عوام کے حق رائے دہی کو تسلیم کرتے اور ان کے مقابلے میں ڈمی اور سلیکٹیڈ عناصر وپارٹیوں کو پروان نہیں چڑھاتے تو آج بلوچستان کے گھمبیر سیاسی مسائل کافی حد تک حل ہوتے بی این پی کوئٹہ کے عوام کے بلارنگ ونسل، مذہب ،فرقہ اور علاقہ جات سے بالاتر ہوکر کوئٹہ کے ترقی وخوشحالی بھائی چارگی امن عاشتی ہر قسم کی نفرت وتعصب کی سیاست سے پاک ہے اور یہاں کے شہریوں کے حقوق کو بنیادی سمجھتے ہوئے جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔

پارٹی کے اصولی نظریاتی فکری سیاست اور جدوجہد کے بدولت آج یہاں کے عوام دیگر پارٹیوں سے بے زاری کا اظہار رکرکے بی این پی کی طرف جس جوش وجذبے اور ولولے کے انداز میں پارٹی کے سرگرمیوں ،تنظیم کاری میں حصہ دار بن رہے ہیں یہ اس بات کی گواہی ہے کہ یہاں باشعور عوام نے ماضی حال اور مستقبل میں اپنے سیاسی وابستگیاں سردار اختر جان مینگل کی قیادت اور بی این پی کی پلیٹ فارم کو منتخب کررکھا ہے بی این پی یہاں کے عوام کے اعتماد کو کسی بھی صورت میں ٹھس نہیں پہنچائینگے اس موقع پر نئے یونٹوں کے عہدیداروں کے چنائو کیلئے سیاسی جمہوری انداز میں الیکشن کروائے گئے اور نومنتخب ہونیو الے عہدیداروں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس امید کااظہار کہ وہ اپنے تمام ترتوانائیوں کو بلوچ قوم کے حقوق بلوچستانی عوام کے واک اختیار حقیقی حق حکمرانی اور پارٹی کے تنظیم کو دور جدید کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سائٹیفک اور جدید بنیادوں پر متحرک وفعال بنانے میں اپنا کردارا داکرینگے۔