|

وقتِ اشاعت :   December 3 – 2021

کو ئٹہ: امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق،نائب امیر زاہدا ختربلوچ نے کہا ہے کہ گوادر دھرنے کے خلاف طاقت استعمال کرنے کے بھیانک نتائج نکلیں گے حکمران مظلوم مچھیروںوغریب عوام کے بجائے کروڑوں رشوت دینے والے ٹرالرزمافیاکا ساتھ دے رہی ہے سنجیدہ بامقصدمذاکرات کے بجائے طاقت کا استعمال غافل حکمرانوں کو لے ڈوبے گا ۔ حق دو تحریک اب گوادر مکران کے بجائے پورے بلوچستان کے مظلوم عوام کی تحریک بن رہی ہے ۔

بدقسمتی سے ساحل ووسائل کے نعرے لگانے والوں نے بھی اپنے وقت میں ٹرالرمافیا کو نہیں روکھاجو لمحہ فکریہ اوراُن کی بھی ناکامی تھی۔ انہوں نے کہاکہ ہمسائیہ ممالک سے قانونی تجارت کرنے ،صدیوں سے ساحل پر کام کرنے والوں کو واپس کام کرنے ،چیک پوسٹیں ختم اور چیک پوسٹوں پر تذلیل ختم کرنے جیسے مطالبے جائزقانونی ہیں اور یہ حکومت وبااختیارطبقات کے اختیارمیں ہے لیکن لگتاہے کہ ان کے کروڑوں روپے رشوت کے ڈھوب رہے ہیں اس لیے مظلوم عوام کے بجائے ٹرالرمافیا کے دبائو میں ہے۔ بلوچستان کے عوام کو ایک کروڑنوکریوں میں حصہ دینے کے بجائے ان سے روزگار چھیناجارہا ہے ۔بلوچستان کے عوا م کو وفاق وصوبائی حکومتوں نے حقوق دینے ہوں گے بدقسمتی سے اہل بلوچستان کو حکمران اہل پاکستان نہیں سمجھتے ۔

حکمرانوں کی بے حسی غفلت وکوتاہی کی وجہ سے بدعنوانی، مہنگائی اور بے روزگاری کے طوفان نے 22کروڑ عوام کی زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے۔ تبدیلی اور ریاست مدینہ کے دعوے جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئے۔ ساڑے تین سالوں میں حکومت نے عوامی فلاح کے لیے ایک قدم نہیں اٹھایا۔ حکمرانوں کی لوٹ مار سے ملک تباہ عوام پریشان ہیں۔بدعنوانی کیساتھ ساتھ سودی معیشت کی وجہ سے بھی معاشی مسائل پیداہوئے ہیں حکومت نے ملک کو آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا۔ بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ پہلے ہی عذاب سے کم نہیں۔ ملک پرلٹیروں بدعنوانی، کرپٹ سرمایہ داروں اورآئی ایم ایف وامریکہ کے غلاموں کا قبضہ ہے، جنھوں نے عوام کے وسائل کو ہڑپ کر رکھا ہے۔ سات دہائیاں گزر گئیں عوام کو ان کے بنیادی حقوق نہیں ملے۔

آمریت کیساتھ ہر الیکشن میں بھی قوم کے ساتھ دھوکا ہوتا ہے۔ پی ٹی آئی بڑے بڑے دعوے کر کے اقتدارمیں آئی، مگر سوا تین سالوںمیں اس نے نااہلی اور ناکامی کے داستانیں رقم کیں۔ پی ٹی آئی اور سابقہ حکمران جماعتوں میں کوئی فرق نہیں۔ جماعت اسلامی الیکشن میں اپنے منشور ،جھنڈے اور انتخابی نشان کے ساتھ حصہ لے گی۔ عوام سے اپیل ہے کہ وہ آزمائی ہوئی جماعتوں کو مسترد کرے اور ملک میں اسلامی انقلاب کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔