کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بی اے پی کے رکن میر سلیم احمد کھوسہ کی ڈیرہ اللہ یار سے مین صحبت پور روڈ کی تعمیر و مرمت کے متعلق قرار داد منظور کرلی گئی ،جمعہ کو بلوچستان اسمبلی اجلاس میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رکن میر سلیم احمد کھوسہ نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈیرہ اللہ یار سے مین صحبت پور روڈ 2005میں ایشین ڈوپلمنٹ بینک کے تعاون سے عام ٹریفک کے لئے تعمیر کیا گیا تھا اور سال 2010اور 2012کے سیلاب کے باعث مذکورہ روڈ سخت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوا ہے جسکی تعمیر اور مرمت کی بابت حکومت ی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔
کن اس کے باوجود مذکورہ 38کلو میٹر طویل روڈ کو بھاری مشینری ،ریت سے لدے ڈمپر ،پتھر سے لدے ٹرک اور مختلف اشیاء کی نقل و حمل کے لئے مستقل بنیادوں پر کچھی کینال پروجیکٹ کے لئے استعمال کیا جارہا ہے روڈ کی تعمیر و مرمت نہ ہونے کی بابت اس روڈ کی حالت انتہائی خراب اور اس پر سفر کرنا محال ہوگیا ہے اکثر اوقات اس روڈ پر حادثات بھی رونما ہوئے ہیں جس کی وجہ سے علاقے مکینوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہذا یہ ایوان صوبائی حخومت سے سفارش کرتا ہے کہ وہ ڈیرہ اللہ یار سے مین صحبت پور روڈ جو ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے کی تعمیر و مرمت کے لئے فوری طور پر عملی اقدامات اٹھانے کو یقینی بنائے تاکہ علاقہ مکینوں کو درپیش مشکلات کاازالہ ممکن ہوسکے قرار داد کے محرک سلیم احمد کھوسہ نے اپنی قرار داد کی موزونیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ سڑک 2005ء میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے فنڈز سے تعمیر ہوئی یہ 38کلو میٹر طویل سڑک ہے جو 5سے20ٹن وزن برداشت کرسکتی ہے تاہم مذکورہ سڑک سے ہی کچھی کینال کے لئے بھاری مشینری لے جائی جارہی ہے 80سے90ٹن وزنی گاڑیوں کی آمدورفت سے سڑک متاثر ہورہی ہے۔
انہوںنے کہا کہ کچھی کینال بھی ایک انتہائی اہم اور بہت بڑا منصوبہ ہے اس سے علاقہ سرسبز اور خوشحالی جانب راغب ہوگا سڑک کی حالت خراب ہونے سے ہمارے عوام کو اندرون صوبہ اور سندھ جانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ہمارے عوام مذکورہ سڑک کو اپنی اجناس مختلف منڈیوں تک پہنچانے کے ساتھ تعلیم صحت اور دیگر مقاصد کے لئے بھی استعمال کرتے ہیں اسی سڑک کو کچھ پاور پراجیکٹس کے لئے او جی ڈی سی ایل بھی استعمال کرتی ہے مگر کسی ادارے نے سڑک کی جانب کوئی توجہ نہیں دی کچھی کینال کے لئے مشینری لیجانا ضروری ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ اس مشینری کو تقسیم کرکے چھوٹے ٹرکوں کے ذریعے لیجایا جائے میں نے اس سڑک کی ایک رپورٹ بھی تیار کرائی جس کے تحت اس پر ایک ارب روپے کے اخراجات آئیں گے انہوںنے استدعا کی کہ قرار داد منظور کی جائے ۔
پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئر مین اختر حسین لانگو نے کہا کہ اوور لوڈنگ نہ صرف مذکورہ سڑک بلکہ صوبے کی تمام شاہراہوں کا مسئلہ ہے جن پر بھاری گاڑیوں کی آمدورفت جاری رہتی ہے جہاں تک محرک کی جانب سے کچھی کینال کے لئے مشینری لیجانے کی بات ہے تو یہ بھی حقیقت ہے کہ کچھی کینال صوبے کی ترقی اور خوشحالی کا ایک بہت بڑا منصوبہ ہے اس کی تکمیل سے پٹ فیڈر سے بھی زیادہ علاقہ سیراب ہوگا اگر سلیم احمد کھوسہ کو مشینری لے جانے پر اعتراض ہے تو وہ بتائیں کہ اس کے لئے متبادل راستہ کیا ہوگا اس موقع پر سلیم کھوسہ اور اختر حسین لانگو بیک وقت بولتے رہے بعدازاں ایوان نے قرار داد متفقہ طو رپر منظور کرلی ۔