|

وقتِ اشاعت :   December 22 – 2021

تفتان : آل کوئٹہ تفتان کوچز ٹرانسپورٹ یونین کے صدر حاجی ملک شاہ جمالدینی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اور متعلقہ اداروں کی غفلت اور عدم توجہی کے باعث انٹرنیشنل شاہراہ پر سفر کرنا وبالِ جان بن گیا ہے۔

چیئرمین ایف بی آر کا دورہ بلوچستان خوش آئند ہے بلوچستان کے تمام بس ٹرانسپورٹ مالکان کے ساتھ ملاقات نہیں کرنا اور انکے مسائل سنے بغیر واپس جانا باعث تشویش ہے بس ٹرانسپورٹ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے غیر ضروری چیک پوسٹوں میں ابھی تک کمی نہیں کیا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سرحدی شہر تفتان میں ٹرانسپورٹرز کے ساتھ اجلاس میں گفتگو میں کیا اس موقع پر یونین کے جنرل سیکرٹری حاجی عبدالمالک محمدحسنی، حاجی محمد طاہر محمدحسنی، حاجی خدائیداد شاہوانی، حاجی نادر خان بادینی، حاجی میر سنجر خان لہڑی، حاجی محمد بلال محمد حسنی سعید احمد سمالانی، ترجمان ناصر شاہوانی، میر سید گل جمالدینی، سمیت دیگر شریک تھے انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت بلوچستان کے مسائل حل کرنے کے لئے سنجیدہ نہیں ہے جس طرح دیگر صوبوں میں موٹروے بنایا جا رہا ہے۔

بلوچستان کے اہم شاہراہوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے سنگل اور خستہ حال شاہراہ کی وجہ سے آئے روز ٹریفک حادثات میں سینکڑوں قیمتی جانیں ضائع ہو رہے ہیں صوبائی حکومت کی خاموشی پر سوالیہ نشان بن گیا ہے کوئٹہ تفتان شاہراہ کا شمار انٹرنیشنل شاہراہوں میں ہوتا ہے ملک بھر سے ہزاروں لوگ اس روٹ پر سفر کرتے ہیں مگر سہولیات کی عدم موجودگی کی وجہ سے روڈ ویران ہے۔

این ایچ اے کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے جگہ جگہ ریت کے ٹھیلے جمع ہو چکے ہیں جوکہ کسی بھی وقت بڑے حادثہ کا سبب بن سکتے ہیں گزشتہ دنوں چئیرمین ایف بی آر کا دورہ بلوچستان خوش آئند ہے مگر ٹرانسپورٹ کے مسائل سنے بغیر واپس لوٹ جانا مایوس کن اور باعث تشویش ہے وفاقی حکومت اور چیئرمین ایف بی آر رخشان ڈویڑن کے ٹرانسپورٹرز کو خصوصی ریلیف فراہم کرنے کے لئے اقدامات کرے اس وقت بلوچستان بالخصوص رخشان ڈویڑن کے ٹرانسپورٹرز شدید تکلیف کا شکار ہیں۔