دالبندین: دالبندین تیل کمیٹی والوں کے چوتھے روز بھی پاک ایران آر سی ڈی شاہراہ پر احتجاج جاری ۔تفصیلات کے مطابق ماشکیل کا سرحدی علاقہ جودر سے تیل لانے پر پابندی لگانے کے خلاف دالبندین تیل کمیٹی کے ممبران اور تیل لانے والی گاڑی مالکان نے یک مچ کی مقام پر چوتھے روز ہڑتال کر رکھی ہے تیل کمیٹی ممبران عنایت اللہ، نوشیروان ،نوروز خان، حاجی غلام، ودیگر شامل ہے مظاہرین میں شامل محمد اکبر کا موقف ہے۔
کہ ایم پی اے واشک حاجی زابد علی ریکی کے کہنے پر دالبندین والوں پر پابندی عائد کردی ہے جس کی ہم مزمت کرتے ہیں ہم صدیوں سے ماشکیل سرحدی پوائنٹس جودر گزر سے تیل لاتے ہیں اور ہم براراست تیل ایرانیوں سے خریدتے ہیں جس سے ہمیں کچھ منافع ملتا ہے اچانک چاغی ضلع کے ساڑھے 13 سو گاڑیوں پر پابندی لگانے سے ہمارے لاکھوں روپے جودر گزر میں پھنس گئے اور روتوک سے ہمیں تیل لانے میں وارہ نہیں کھاتا ہے کیونکہ وہاں ایرانیوں سے روتوک کے لوگ تیل خرید کر بعد میں ہمارے اوپر بھیچتے ہیں جس سے ہمیں کوئی منافع نہیں ہوتا ہے اسی وجہ سے ہم لوگوں نے احتجاجا چار دنوں سے یک مچ آر سی ڈی شاہراہ پر احتجاج کر بیٹھے ہیں۔
ماشکیل اور روتوک سے کسی بھی تیل بردار گاڑیوں کو آگے نہیں چھوڑتے ہیں اگر ہمارا معاملہ فوری طور پر حل نہ کی گئی تو ہم مجبورا پاک ایران آر سی ڈی شاہراہ کو ہرقسم کی ٹریفک کے لئے بند کرینگے چونکہ ہمارا تمام کاروبار تیل کے ساتھ منسلک ہیں اس وقت 13 سو سے زائد گاڑیاں مالکان ہے اور انکی گاڑیاں کھڑی ہے آج بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل اور ایم این اے حاجی محمد ہاشم نوتیزئی کی موجودگی میں تیل کمیٹی والوں کے ساتھ ملاقات کی سردار اختر جان مینگل نے انھیں یقین دہانی کرائی میں جلد حاجی زابد علی ریکی سے بات کرکے اصل حقائق معلوم کرونگا تاکہ آپ لوگوں کا مسلہ جلداز جلد حل ہوں