|

وقتِ اشاعت :   January 5 – 2022

کو ئٹہ : نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبد مالک بلوچ کی پریس کانفرنس ،
آج کی پریس کانفرنس کا مقصد ریکوڈک سے متعلق اپنا موقف دینا ہے، 
ہمارے پاس سمندر اور معدنیات کا ذخیرہ ہے، آٹھارویں ترمیم سے پہلے پی معدنیات ہمارے تھے، 1973 کے آئین میں ہی سونا اور دیگر معدنیات ہمارے ہیں، : ریکوڈک پر کافی سازشیں ہوئی، ریکوڈک کے معاہدوں پر کافی مرتبہ ترمیم کی گئی ہیں پہلے معاہدے میں پچیس فیصد دیا گیا بنا کسی انویسٹمنٹ کے، معاہدے میں ترمیم کر کے انویسٹمنٹ کر کے بلوچستان کو پچس فیصد دیا گیا, جب لوگوں کو معلوم ہوا ریکوڈک سے بلوچستان کو کچھ نہیں ملنا تب جاگے، سپریم کورٹ کی جانب سے ریکوڈک معاہدے کو منسوخ کیا گیا،
معاہدے کی منسوخی کے بعد ریکوڈک کی بد قسمتی شروع ہوئی، کوئٹہ: ریکوڈک کے معاملے پر ہر فیصلہ ریاست کے خلاف آیا ہے، سپریم کورٹ جانے سے بہتر تھا کمپنی کے ساتھ دوبارہ معاہدے کا جائزہ لیا جاتا، ریکوڈک معاہدے کا معاملہ جب عالمی عدالت میں گیا تو پہلی پیشی میں شرکت نہیں کی، پیشی میں شرکت نہ کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا، جب گواہوں کو پیش کیا گیا تب ہم عدالت میں پیش ہوئے، میں اور شاہد خاقان عباسی پندرہ روز تک عدالت میں پیش ہوئے، پندرہ روز بعد عدالت نے ہمیں کہا عدالت کے باہر معاملات حل کرنا چاہیے تو کر سکتے ہیں، جب ہم واپس ملک میں آئے تو ٹاک شو میں کہا گیا کہ ہم نے ریکوڈک بیچ دیا ہے، وفاقی حکومت نے کمپنی کے ساتھ مذاکرات شروع کئے، ہم نے تھیتن کمپنی کے خلاف کرپشن کا کیس کیا، 1993 میں مائنگ کا لائنس دیا گیا تھا، بعد میں جب ہم نے معلوم کیا تو معلوم ہوا تھیتن کمپنی کو ذمینی بیچی گئی ہے،
ریکوڈک پر ان کیمرہ بریفنگ پر اسرار ہے اسمبلی کی ان کیمرہ بریفنگ کو مسترد کرتے ہیں، ریکوڈک کا معاملہ عوام کے سامنے لانا چاہیے کچھ لوگ اپنی ناکامی چھپانے کے لیے ہم پر الزام لگارہے ہیں، ہمارے لیے کہا گیا ہم نے گوادر میں معاہدے کئے ہیں، ہماری پارٹی بلوچستان کے ساحل و سائل کی محافظ ہے، ماضی میں جو وزیر اعظم امریکہ جاتے تھے، پھر ترمیم کر کے سعودی عرب جانے لگ گئے، آج کل وزیر اعظم منتخب ہوکر چین جاتے ہیں،: کسی بھی معاہدے پر میری دستخط نہیں، گوادر پورٹ کا معاہدہ مشرف دور میں ہوا، سی پیک کا معاہدہ وفاقی حکومت نے کیا، ریکوڈک بلوچستان کی عوام کا ہے، ریکوڈک معاملے پر سینٹرل کمیٹی کا اجلاس طلب کر رہے ہیں، بلوچستان بھر میں ریکوڈک بچاو¿ تحریک چلائیں گے، حیران ہوں دو ماہ میں معاہدے پر بات چیت بھی ہو گئی اور معاہدہ بھی، موجودہ حکومت سے درخواست ہے عوام کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی معاہدہ نہ کریں، جب ہماری حکومت تھی ہم نے ریکوڈک کے لیے دس سے پندرہ سالہ منصوبہ بنایا تھا، ریکوڈک معاملے کو پی ڈی ایم کی سطح پر بھی اٹھایا جائے گا، جب میں وزیر اعلیٰ تھا تب سینڈک معاہدہ نہیں کیا،