مچھ : مچھ کوئلہ ڈپوں کو منتقلی کیخلاف کوئلہ مزدوروں نے احتجاجی ریلی نکالی اور پریس کلب مچھ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیااحتجاجی ریلی کوئلہ ڈپو سے نکالی گئی ریلی کی شرکا نعرہ بازی کرتے ہوئے مچھ بازار ہوتے ہوئے پریس کلب مچھ پہنچی جہاں جلسے کی شکل اختیار کرگئی۔
ریلی میں مقامی ٹھکیداروں اور مزدور تنظیموں کے قائدین و مزدوروں علاقائی معتبرین نے کثیر تعداد میں شرکت کی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقامی مائن اونر حاجی تاج محمد سمالانی جمعیت علما اسلام کے سابقہ ضلعی صدر و ڈسٹرکٹ زاکو چیئرمین حاجی منگے خان راہیجہ کان کن لیبر یونین مچھ کے صدر محمد اقبال یوسفزئی ٹھکیدار ماندہ خان سمالانی ملک ولایت حسین سمالانی عبدالسلام کرد ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ڈپوں کی منتقلی کے متعلق فیصلے کا احترام کرتے ہیں لینڈ مافیا 2014سے ڈپوں کو اپنے من پسند مقام پر منتقلی کیلئے پلان بنارہے ہیں اور یہی لینڈ مافیا تیل چھالیہ روڑ پر بھتہ خوری میں ملوث ہیں اب ان کا کالے دھندوں سیگزارہ نہیں ہوپارہاہے۔
وہ ڈپوں کو منتقل کرواکرہزاروں مزدوروں کو بے روزگار کرنا چاہتے ہیں انھوں نے کہا کہ کوئلہ ڈپوں کی منتقلی کوئلہ سے منسلک مزدوروں کا معاشی قتل کے مترادف ہیں جبکہ مذکورہ کوئلہ ڈپوز قیام پاکستان سے قبل سے ریلوے ٹریک کیساتھ اس مقصد کیلئے بنائے گئے ہیں تاکہ بذریعہ ریل اندرون پاکستان کوئلہ کی ترسیل ہوسکیاورآج تک ریل کے زریعے کوئلہ کی ترسیل جاری وساری ہے محکمہ ماحولیات نے ریلوے ڈپوز کو ایک ایسے مقام پر منتقل کرنے کا ارادہ کیا ہے جہاں مزدوروں کو مچھ میں دی گئی پینے کی پانی سے لے کر دیگر سہولیات میسر نہیں مچھ مزدوروں کے شہر کے طور پر پہچانا جاتا ہے اور مچھ شہر کیکاروبار کا دارومدار بھی یہی معدنی کوئلہ پر منحصر ہے اور شہرکے چاروں اطراف بیرونی جانب کوئلے کی کانیں موجود ہیں مچھ میں آباد افراد کا واحد زریعہ معاش کوئلہ کاروبار سے منسلک ہے دور دراز کوئلہ کے ڈپوز کی منتقلی مزدور کی مشکلات کو مزید بڑھانے کا سبب ہوگا جہاں تک محکمہ ماحولیات کا ڈپوں کی منتقلی بارے رپورٹ ہے۔
جو انتہائی مضحکہ خیز ہے کیونکہ یہ مزدور نسل در نسل اسی کاروبار سے منسلک اور اس کے ماحول کا حصہ ہیں جیسے جواز بنایا گیا ہے محکمہ ماحولیات کے اس اقدام سے صرف اور صرف اس مزدور کا استحصال ہوگا جو دن بھر محنت مزدوری کرکے بمشکل سے اپنی زندگی کے چراغ کو گل رکھا ہوا ہے کیونکہ مچھ کے کوئلہ مزدوروں کا اس ماحول اور کاروبار کے سوا کوئی زریعہ معاش بھی نہیں ہے مقررین نے مطالبہ کیا کہ ڈپوں کی منتقلی کا فیصلہ واپس لیا جائے بصورت دیگر سخت سے سخت احتجاج پر مجبور ہوں گے۔