|

وقتِ اشاعت :   January 18 – 2022

ڈیرہ مراد جمالی: درگاہ کٹبار شریف کی فیملی کی گاڑی کو ایکسائز پولیس نصیرباد کی جانب سے روکنے منشیات کے بے بنیاد الزامات پرجامع تلاشی لینا ڈرائیور مرید خاتون کوزد وکوب کرنے پر درگاہ کے ہزاروں مریدوں عقیدت مندوں نے ڈیرہ مرادجمالی میں 6گھنٹوں سے زائد سندھ بلوچستان قومی شاہراہ بلاک کردی ایکسائز پولیس کے خلاف سخت نعرے بازی کی گئی

ایکسائز انسپکٹر قربان علی بھٹی سمیت پانچ اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کی یقینی دہانی پر قومی شاہراہ کھول دی گئی تفصیلات کے مطابق درگاہ کٹبار شریف سے میاں صاحبان کی خواتین کار پر ڈیرہ اللہ یار جارہی تھیں کہ نوتال کے قریب قومی شاہراہ پر درگاہ کٹبار شریف فیملی کی گاڑی کو اس اطلاع پر روکا اور جامع تلاشی کی کہ گاڑی میں منشیات سمگلنگ کی جاری ہے جس ایکسائز پولیس نے میان فیملی کے ڈرائیور مرید خاتون کو زد کوب کیا واقع کی اطلاع ملتے ہی اے ڈی آئی جی نصیر آباد امیر جان مگسی ایس ایچ او صدر پنھل خان جمالی پہنچ گئے مگر ایکسائز پولیس تلاشی لینے پر بضد تھے اے ڈی آئی جی پولیس کی موجودگی میں ایکسائز پولیس نے درگاہ کی خواتین کو اتار کرجامع تلاشی کی گئی

مگر کچھ بھی نہیں نکلا واقعہ کی اطلاع کی اطلاع ملتے ہی ہزاروں مرید میاں منظوراحمد میاں بشیر احمد کی قیادت میں پہنچ گئے ایکسائز پولیس کے رویے ببیوں کی بے حرمتی کرنے کے خلاف قومی شاہراہ بلاک کردی چھ گھنٹوں بعد ایس ایس پی نصیر باد عبدالحئی عامر بلوچ ای ٹی او نصیر آباد فرید الحق سے کامیاب مذاکرات کے بعد ایکسائز انسپکڑ قربان خان بھٹی سمیت پانچ اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی یقین دہانی مقدمہ درج کی کاپی لینے کے بعد قومی شاہراہ ٹریفک کیلیے کھول دی گئی ہے میاں منظور احمد میاں بشیر احمد نے کہاکہ ایکسائز پولیس نصیرباد جعفرآباد نے قومی شاہراہ پر مسافروں کی زندگیاں اجیرن بنا رکھی ہیں منشیات کے نام پر سیدوں شرفا عام شہریوں کو تنگ کیا جارہا ہے آئی جی پولیس نوٹس لیں بصورت درگاہ کٹبار شریف کے مرید ان کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔