|

وقتِ اشاعت :   January 24 – 2022

نوشکی:  جمعیت علماء اسلام پاکستان میں اسلامی نظام کے نافذ کے لیے کوشاں ہیں۔

ان خیالات کا اظہارجمعیت علماء اسلام نوشکی کے جنرل سیکرٹری مولانا منظور احمد مینگل نے پریس کلب میں احوال پروگرام کے سلسلے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر حافظ عبد اللہ گورگیج اور ذکریا عادل بھی انکے ہمراہ تھے انہوں نے کہا جمعیت علماء اسلام ایک طویل تاریخی سیاسی جدوجہد رکھنے والی جماعت ہے مولانا فضل الرحمان کے مدبرانہ قیادت کی وجہ سے جمعیت علماء اسلام کی مقبولیت روزبروز بڑھتی جا رہی ہے جس کی وجہ سے جوق در جوق قد آور شخصیات سمیت بڑی تعداد میں لوگ جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کررہے ہیں۔

انھوں نے کہا الزام لگایا حکمرانوں کے ناقص پالیسیوں کی وجہ پاکستان معاشی طور پر بربادی کے دیانے پر پہنچ چکی ہے کمرتوڑ مہنگائی انہی ناقص پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا قدرتی وسائل سے مالامال خطہ کے باشندے 21ویں صدی میں بھی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں نوشکی کے شہری صحت تعلیم ابنوشی جیسے بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں دس سال قبل نوشکی میں ہماری کوششوں سے 24کروڑ روپے کی لاگت سے 50بستروں پر مشتمل ہسپتال کی تعمیرہنوز نامکمل ہے اور اسی طرح زرعی سکوائر مارکیٹ اور خیصار ڈیم کے منصوبے بھی تشنہ تکمیل ہے جو صوبائی حکومت کے کارکردگی اور بلند بانگ ترقی کے دعووں پر سوالیہ نشان ہے۔

زرعی سکوائر مارکیٹ اور ہسپتال کے منصوبوں میں تاخیر ا ور کرپشن کی فوری انکوائری کراکر زمیدارن کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اس وقت نوشکی کے قریبی مراکز صحت ڈاکٹروں کے عدم تعیناتی اور بنیادی سہولتوں کی عدم فراہمی سے دیہی علاقوں کے باشندے مشکلات اور مصائب سے دو چار ہیں۔

امن امان کے سلسلے میں سوال کے جواب میں انہوں نے کہا نوشکی میں امن امان کی صورتحال حال غیر تسلی بخش ہے چوری ڈکیتی کی وارداتیں روزکامعمول بن چکی ہے انھوں الزام لگایا بڑی تعداد میں یوریا کھاد افغانستان ا ور ایران سمگلنگ ہورہی ہے اور مقامی زمینداروں کو کھاد کے حصول کے لیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

نوشکی ڈسٹرکٹ میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے نوشکی میں بجلی کی نئی تاریں اور ضرورت کے مطابق ٹرانسفارمر کی تنصیب عمل میں لا بجلی کی فراہمی بہتر بنانے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔

انہوں نے کہا اگر ہماری حکومت آئی تو تعلیم صحت ابنوشی اور دیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہونگی۔

انھوں نے رخشان ڈویڑن میں باڈری کاروبار کو علاقائی بنیادوں پر کرانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہم کسی صورت میں بھی اس منفی عمل کی کسی کو اجازت نہیں دینگے اس علاقائی نفرت کو فروغ حاصل ہو گا جو کسی طرح بھی ہمارے مفاد میں نہیں ہے۔