اوستہ محمد: واٹرسپلائی اسکیمات سے پانی کی فراہمی کا شیڈول بری طرح متاثر شہری پانی کی بوند بوند کو ترسنے لگے آبنوشی اسکیمات فیز 1اورفیز 2کے صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اوستہ محمد کے شہری جہاں دیگر مسائل میں جکڑے ہوئے ہیں وہاں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی بہت بڑا مسئلہ ہے نہر کنارے بسنے والے شہریوں کی پانی سے محرومی سمجھ سے بالا ترہے محکمہ پی ایچ ای کی مبینہ طور پر ناقص کار کر دگی اور آلودہ پانی کی فراہمی ایک بڑا سوالیہ نشان ہے شہر کے بعض علاقوں میں گذشتہ کئی ماہ سے پانی نہ ملنے کی اطلاعات ہیں۔
واٹر سپلائی فیز 1کے تالاب اور ذخیرہ آب کی نا گفتہ بہہ صورت حال کے سبب شہر میں مضر صحت اور آلودہ پانی کی فراہمی کے سبب شہری پینے کے لئے مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ اکثر اوقات گھروں میں نالیوں کا گندہ بدبو دار اور سیاہ پانی آنے کی شکایات ہیں جبکہ شہر کے نواحی علاقوں حسین آباد فردوس کالونی اور اندرونِ شہر گنجان آباد محلے پانی کے بحران کی زد میں ہیں۔
سماجی کارکن شاکر اقبال سیال کا کہنا ہے کہ پینے کا صاف پانی اوستہ محمد کے شہریوں کا سب سے بڑا اور سنگین مسئلہ ہے آلودہ پانی پینے سے لوگ مہلک اور جان لیوا بیماریوں کا شکار بن رہے ہیں واٹر سپلائی فیز2کے صارفین پانی کی عدم دستیابی کے سبب نہانے دھونے اور پینے کے لئے مہنگے داموں پانی خرید کر پینے پر مجبور ہیں جبکہ شہر میں پینے کے لئے فروخت ہونے والے پانی کی کوالٹی پر بھی سولات اٹھائے جا رہے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ زیر زمین بورنگ سے حاصل ہونے والا پانی نہ صرف مضر صحت ہے بلکہ معدنیات کی آمیزش کے سبب لوگ پیٹ اور گردوں کے امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں پانی کی فراہمی کے لئے اگرچہ ہر سال حکومت کروڑو روپے خرچ کر رہی ہے لیکن اسکا فائدہ شہریوں تک نہیں پہنچ رہا واٹر سپلائی اسکیمات پر ٹربائن اور اسٹینڈ بائی جنریٹرز کی تنصیب کے بعد بھی مسئلہ جوں کا توں موجود ہے ۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ موسم گرما پانی کی قلت کے حوالے سے انتہائی پریشان کن ہوتا ہے شہری دن بھر پانی کے حصول کے لئے سرگرداں رہتے ہیں شہر میں شیڈول کے مطابق پانی کی فراہمی کے مطالبات لئے شہری اکثر سڑکوں پر آتے رہے ہیں احتجاجی ریلیاں نکالی جاتی ہیں تاہم کوئی شنوائی نہیں ہو رہی دریں اثناء شہری تنظیموں نے محکمہ پی ایچ ای کے اعلیٰ حکام اور چیف سیکریٹری سے مطالبہ کیا ہے کہ اوستہ محمد میں آبنوشی کا مسئلہ فوری اور ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے ۔