کوئٹہ : کوئٹہ سریاب علاقے کے مقامی باشندے محمودعلی خان کے مطابق کوئٹہ کا نواحی علاقہ قدیم آبادی مشتمل ہے،کوئٹہ شہر کا تقریباً آدھا حصہ سریاب پر ہی مشتمل ہے۔نصف صدی قبل یہاں پر کاریز کا نظام بڑا پائیدار تھا۔
پانی وافر مقدار میں موجود رہتا تھا۔باغات اورہریالی میں سریاب کا مول نہیں تھا۔ تاہم آہستہ آہستہ کوئٹہ کی آبادی بڑھنے کے باعث سریاب چونکہ رقبے کے لحاط سے شہر کا ایک بڑا حصہ تھا،اس لئے آبادی کادباؤ یہاں پر زیادہ رہا۔ دوسری جانب اگر دیکھا جائے تو سہولیات کے لحاظ سے کوئٹہ کا پسماندہ علاقہ بھی سریاب ہی کہلاتا ہے۔
یہاں زندگی کی بنیادی سہولیات نہ ہونے کے باعث ہیں۔ آج کل تو مین سریاب روڈ جس پر سڑک بنانے کا کام جاری ہے، جس کے باعث روڈ رستے توڑ پھوڑ کا شکار ہیں۔ سیوریج نظام تو دربدر ہے۔ اسی کے پیش نظر سریاب کا ایک بڑا علاقہ فیض آباد کی کلی حبیب انسانی زندگی کی تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ خاص کر سیوریج کا نظام نہ ہونے کے برابر ہے۔
روڈ رستے اور نالیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ نالیوں اورگٹر کا باقاعدہ نظام نہ ہونے کے باعث سیورج کانظام بہتر نہیں ہے۔ بارش ہونے کے باعث روڈ رستوں گلیوںمیں جگہ جگہ پانی کھڑا رہتا ہے۔دوسری جانب کچرہ جمع کرنے کے لئے مختص جگہ اور کچرہ اٹھانے کا حکومت کی جانب سے کوئی اقدام نہیں ہے۔
جگہ جگہ گلی کوچوں میں کچرے کے ڈھیر پڑے ہوئے ہیں، جس سے مختلف بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔ گندگی سے علاقے میں مچھر، مکھیاں اور دیگر جراثیمی اثرات مقامی آبادی کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کررہے ہیں،اس گندگی سے خاص کر معصوم بچے اکثر بیماریوں میں مبتلا رہتے ہیں۔جگہ جگہ کچرہ پڑے رہنے سے مقامی آبادی کو مشکلات درپیش ہیں ۔
صوبائی حکومت مقامی سطح پر اقدامات اٹھاتے ہوئے مذکورہ علاقے میں سیوریج کے نظام کو بہتر بنا کراسے مکمل طور پر حل کرے تاکہ مقامی آبادی کو کچرہ جیسی گندگی سے چھٹکارا حاصل ہو۔