|

وقتِ اشاعت :   February 5 – 2022

دالبندین: دالبندین نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر یار محمد مینگل،جنرل سیکرٹری وقار ریکی،سینئر نائب صدر اقبال ریکی، ہیومن رائٹس سیکرٹری ابر اہیم مینگل ،ترجمان ابراہیم ریکی، لیبر سیکرٹری نصیر ریکی،ڈپٹی جنرل سیکرٹری ثناء اللہ ریکی،حاجی کریم بخش حسنی،خلیل احمد، امام بخش ودیگر نے دالبندین پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ضلع چاغی کے لوگوں کا تمام ذریعہ معاش بارڈرز کے ساتھ وابسطہ ہیں سرحد سے تیل کے کام کو محدود کرنے پر ہماری جماعت نے ہر وقت آواز اٹھائی ہے۔

اب تیل کمیٹی کے نام پر روزانہ ایک تماشہ لگا رہے ہیں کھبی کمیٹی بن جاتی کھبی ٹوٹ جاتی ہے بی این پی اس عمل کو غریب عوام کے ساتھ ظلم اور نا انصافی سمجھتی ہے اور اس کمیٹی کو سیاسی اور غیر سیاسی بنیادوں پر تشکیل کی ہم مزمت کرتے ہیں ٹوکن سسٹم ایک غریب دشمن منصوبہ ہے جو ہمیں قبول نہیں ہے لوگوں کو بے روزگار کرنے کے لیے بنایا گیا ہے جس طرح تیل کمیٹی سیاسی زدہ کردیا ہے جس کے نتائج اچھی نہیں نکلے گا موجودہ کمیٹی ایک مافیاء کا روپ دھار لیا ہے غریب لوگوں کا استحصال کیا جارہا ہے ٹوکن سسٹم کو فوری طور پر ختم کیا جائے کیونکہ اس سسٹم سے علاقے کے اندر بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوگا ٹوکن سسٹم سے کمیشن خوری کا ایک نیا بازار گرم ہوگا ٹوکن سسٹم ایک ناسور بن گیا ہے بلوچستان کے ہر کھونے سے اسکخلاف آواز اٹھ رہا ہے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی اس سسٹم کو پہلے سے مسترد کرچکا ہے ٹوکن سسٹم کاروبار کو محدود کردیگا اور مہینے میں ہر گاڑی کو ایک بار موقع ملتا ہے اس ڈرائیور اور کنڈیکٹر کا دس ہزار روپے ہوگا وہ اپنی گزر بسر کیسے کرینگے انھوں نے مزید بتایا اس سسٹم کو فورا ختم کیا جائے بلوچستان نیشنل پارٹی نے قومی اور صوبائی اسمبلی آواز اٹھائی ہے غریب لوگوں کو بغیر ٹوکن سسٹم کے کام کرنے دیا جائے بصورت دیگر بی این پی غریب سرحدی لوگوں کے دفاع کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھا نے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔