|

وقتِ اشاعت :   February 16 – 2022

پنجگور: یشنل پارٹی کے صوبائی صدر سابق وزیر صحت رحمت صالح بلوچ نے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے میڈیکل کالجز کے طلباء کی حالت غیر ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر طلباء کو کچھ ہوگیا تو ذمہ دار حکومت اور پی ایم سی ہوگی انہوں نے کہا کہ طلباء جائز مطالبہ پر 72دن سے شدید سردی میں احتجاج کررہے تھے لیکن بے

حس حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی جس پر مجبور ہوکر طلباء کو تادم مرگ بھوک ہڑتال کا راستہ اختیار کرنا پڑا بلوچستان کی بدقسمتی ہے کہ جعلی لوگوں کو اسمبلی پہنچایا گیا اور اب یہاں حکومت ہے نہ اپوزیشن،ایک مافیا ذاتی مفادات کی تکمیل کے لیے سرگرم ہے جس کو عوام کے دکھ درد کا کوئی احساس نہیں اس وجہ سے طلباء ،ڈاکٹر کسان اور میونسپل کارپوریشن کے ملازمین سمیت ہر طبقہ احتجاج پر ہیانہوں نے کہا کہ مکران ، جھالاوان اور لورالائی میڈیکل کالجز کے طلباء 72 روز سے سراپا احتجاج ہیں مگر افسوس نااہل سلیکٹڈ حکومت ان کے جائز مطالبات پر توجہ دینے کی بجائے ریکوڈک فروخت اور سیندک منصوبے کی توسیع کے لیے سرگرم ہے

انہوں نے کہا کہ ہم شروع دن سے کہہ رہے تھے کہ بلوچستان میں جن لوگوں کو لایا گیا وہ کسی بڑی سازش کا شاخسانہ ہے ریکوڈک معاہدہ اور سیندک لیز میں توسیع سے ہمارے خدشات درست ثابت ہورہے ہیں اس وقت جو لوگ اقتدار میں ہیں ان کے پاس ایک گیٹ کھولنے کا بھی اختیار نہیں،انہوں نے کہا کہ صوبہ میں حکومت صرف میڈیا کی حد تک زندہ ہے اور گریڈ 18کا ایک آفیسر میڈیا کی حد تک حکومت چلا رہے ہیں