کوئٹہ: سینئر سیاستدان سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ حکومت سیاسی لیڈر شپ کا خاتمہ اور اپنے غلط اقدامات کو چھپانے کیلئے بے بنیاد مقدمات درج کررہی ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ، انہون نے کہا کہ جب ریاست خود ڈیلیور نہیں کرپاتی ہے تو انتظامی اداروں کے ذریعے شہریوں کے خلاف مقدمات درج کئے جاتے ہیں اب ہم کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین پرامن احتجاج کررہے تھے اور ہم ان کیساتھ شامل ہوئے کیونکہ ان کے ساتھ ہمارا قومی رشتہ ہے لیکن پرامن احتجاج کے خلاف بھی سرکاری طاقت استعمال کی جارہی ہے ، اس موقع پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے کہا کہ ان کی تنظیم لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے ا?ئینی جدوجہد کررہی ہے ، انہوں نے کہا کہ جن اداروں نے ا?ئین کی پاسداری کا حلف اٹھایا ہے وہ اس کی خلاف ورزی کررہے ہیں ، ہم نے لاپتہ افراد کے کیس میں سپریم کورٹ میں پیش ہوکر شواہد بھی فراہم کئے اور ہمارے موقف کو تسلیم بھی کیا گیا ، اپیل کرتے ہیں کہ ہماری داد رسی کرکے ہمیں ملکی ا?ئین کے تحت انصاف فراہم کیا جائے ، انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد پر اگر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے اور ا?ئین و قانون کے تحت جو سزا ہوگی ہم قبول کریں گے ، انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف غیر ا?ئینی ایف ا?ئی ا?ر درج کی گئی ہے جب ہم احتجاجی ریلی نکال رہے تھے تو انتظامیہ ہمارے ساتھ تھی اور ان کے مطالبے پر احتجاج ختم کیا ۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس غیر ا?ئینی مقدمے کا نوٹس لیکر اس کو ختم کریں ، اگر مقدمہ ختم نہیں کیا جاتا ہے تو مشاورت جلد لائحہ عمل طے کریں گے اور جو بھی حالات ہوئے اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ ہم گزشتہ 14 سال سے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے پرامن جدوجہد کررہے ہیں ، نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی ہمارے احتجاجوں میں شریک رہے ہیں ، ہمارے پاس ساتھ سردار اختر جان مینگل سمیت دیگر سیاسی رہنما اظہاریکجہتی کیلئے ا?چکے ہیں ، انہوں نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں بلکہ اس سے قبل بھی ہمارے خلاف مقدمات درج ہوئے ، انہوں نے کہا کہ اب 9 ماہ بعد حکومت کو یاد ا?یا کہ ہم نے کرونا ایس اوپیز کی خلاف ورزی کی اور اب ہمارے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ ہمارا پرامن جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گا جب تک لاپتہ افراد کو منظر عام پر نہیں لایا جاتا ہے۔