|

وقتِ اشاعت :   February 19 – 2022

کوئٹہ: اہلیان کوئٹہ کی جانب سے نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی ودیگر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کے خلاف ہفتے کے روز کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا، مظاہرین نے پلے کارڈاوربینراٹھارکھے تھے حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے رمضان ہزارہ، وائس فاربلوچ مسنگ پرسنزکے چیئرمین نصراللہ بلوچ، حاجی شفامینگل، چوہدری زبیرجان، علاؤالدین کاکڑ، اطہرخان ہزارہ، میربجارمیروانی، ڈاکٹرعبدالصمدبنگلزئی ودیگر مقررین نے کہا کہ نوابزادہ ھاجی لشکری رئیسانی سینئراورقدآورسیاسی شخصیت کے ساتھ بلوچستان اورپاکستان کے عوام کی آوازہیں جنہوں نے یہاں کے لوگوں کی خدمت کی ہے، انہوں نے برادراقوام کے درمیان ایک پل کاکرداراداکیااوربلوچ، پشتون، ہزارہ سیٹلرزودیگراقوام کے ساتھ خوشی اورغم کی گھڑی میں شریک رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ حاجی لشکری رئیسانی کے خاندان کے ملک اورصوبے کیلئے لازوال قربانیاں دی ہیں۔

ان کے والد، بھائی، بھتیجے اورقبیلے کے دیگرافرادکوبھی شہیدکیاگیا، مقررین نے کہا کہ سابق سینیٹرنوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی اٹھارویں آئینی ترمیم کے رکن بھی رہے اوروہ مظلوم ومحکوم اقوام کے حقو ق کی خاطر قلم کی جدوجہد کررہے ہیں انہوں نے ملک میں ہمیشہ آئین وقانون کے بالادستی کی بات کی ہے، نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی بلوچستان پیس فورم کے چیئرمین ہیں جس کے ذریعے انہوں نے ملک کے کالجزاوریونیورسٹیوں کی لائبریوں کو60000کے لگ بھگ کتب تقسیم کئے جس سے نوجوان مستفیدہورہے ہیں، حکومت کی جانب سے ان کے خلاف جھوٹامقدمہ درج کیاگیا ہے وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجوسے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ یہ مقدمہ ختم کرنے کے احکامات جاری