|

وقتِ اشاعت :   March 1 – 2022

کوئٹہ: سیاسی و سماجی اور ادبی رہنما رئیس ماجد شاہ نے کہا کہ بلوچستان ساتھ صرف لفاظی جمع خرچ کے علاوہ کوئی بھی مخلص و ایماندار نہیں ہے بلوچستان کے مسائل کو سنجیدگی سے نہیں لیا جارہا ہے پانچ دہائیوں سے بر سر اقتدار پارٹیوں نے بلوچستان کے ساتھ انصاف نہیں کیا وفاقی کوٹے کے ملازمت پر کوئی بھی جماعت عمل درآمد نہیں کرواسکی ہے۔

وفاق پرست پارٹیاں ہوں یا بلوچستان کے قوم پرست پارٹیاں جب اقتدار میں آتی ہیں بلوچستان کے تمام بنیادی مسائل انکی ترجیحات کی فہرست سے خارج ہو جاتی ہیں کسی بھی پارٹی نے وفاقی کوٹے کے معاملہ پر ڈٹ کر مرکز سے بات نہیں کی سب کو اپنی کرسی کی فکر لاحق ہے اقتدار کے وقت بلوچستان اور بلوچ قوم سے کئے گئے عہد و پیمان بھول جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قوم پرست پارٹیوں پر سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے یہ نظریات کے نام پر قوم دشمنی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں اقتدار میں ہوں تو بے بسی کا راگ الاپتے ہیں اور جب اقتدار سے باہر ہوں چے گویرا لینن بن کر قوم کو جذباتی نعروں سے بے وقوفی بناتے ہیں انہوں دوران اقتدار نہ قوم یاد آتی ہے نہ نظریہ نہ مظلوم و محکوم عوام ان سب کی سیاست ایک گول دائرے میں میں محدود ہے اس سے آگے نہیں نکلتے ہیں۔

سیاسی و انتخابی منشور پیش کرتے وقت زمینی و آقا آسمان کی کلابیں ملاتے ہیں دوراں اقتدار اپنے کئے ہوئے باتوں کی نفی کرتے ہیں آنکھیں بند کرکے جائز و ناجائز مال و دولت اور بینک بلینس بڑھانے کیلئے دوڑ میں لگ جاتے ہیں قومی وسائل و بلوچستان کے اہم مسائل و نقطے کو مکمل نظر انداز کرتے ہیں بلوچستان کے ساتھ کوئی بھی پارٹی وفادار نہیں ہے سب اپنے گروہی خاندانی مفادات کے پیچھے بھاگتے ہیں بلوچ قوم اِس طرح کے کھیلاڑیوں سے ہوشیار رہیں۔