کوئٹہ: وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے صوبائی صدر محمد بچل ابڑو و دیگر رہنمائوں نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان گرینڈ الائنس کے ملازمین کے تسلیم شدہ نکات پر فوری عملدرآمد نہیں کیا گیا تو 7مارچ سے بلوچستان بھر میں تمام ضلعی پریس کلبز کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے اور 15مار چ کو وزیراعلیٰ ہاؤس کوئٹہ کا گھیراؤ کریں گے وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ممبر سمیت تمام ملازمین تیار رہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرمایہ داری کے موجودہ عہد کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی مہنگائی اور افراط زر کی شدید لہر نے عالمی اور ملکی سطح پر عام عوام اور بالخصوص ملازم ومحنت کش طبقے کو شدید اذیت سے دوچار کردیا ہے آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر حکومت کی طرف سے مسلط کردہ استحصالی اقدامات سے اشیاء ضرورت، بجلی و گیس، صحت،تعلیم عام عوام اور محنت کش ملازمین کی دسترس سے دور ہوتی جارہی ہے۔
ملازمین کے لیئے سفید پوشی کا بھرم رکھنا مشکل ہوگیا ہے ایسے میں پاکستان بھر کے ملازمین نے پچھلے سال اور اس سال دارالحکومت اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا دیا، وفاق نے اپنے ملازمین کو تنخواہوں میں نابرابری کے غیر متوازن حالت کو ختم کرنے کے لئے ڈسپیریٹی الاؤنس کے نام سے مجموعی طور پر دو سالوں میں رننگ بیسک پر 40 فیصد اضافہ دیا باقی صوبوں نے بھی پچھلے سال وفاق کی طرز پر ہی اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا۔
جبکہ بلوچستان کی جام حکومت نے بلوچستان کے ملازمین کو 12 دنوں کے سخت اور تاریخی احتجاج کے بعد ابتدائی یا انیشل بیسک پر صرف 15 فیصد اضافہ دیا بلوچستان کے حکمران اور افسرشاہی بلوچستان کی محرومی کا ہمیشہ راگ الاپتی رہتی ہے لیکن جب ملازمین کے حقوق کی بات ہو تو یہی حکمران بلوچستان کے ملازمین کو ہر پہلو سے محروم و محکوم رکھنے اور حقوق سے دستبردار کرانے کے لئے ہر ظلم ہر ہتھکنڈہ استعمال کرتے ہیں وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے کارکن اپنے جائزمطالبات کے حل کیلئے ہرقسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملازمین کے پچھلے سال کے 10 اور وفاق کی طرف سے مارچ 2022سے ملازمین کو دیئے جانے والے 15 فیصد یعنی مجموعی طور پر 25 فیصد ڈسپیریٹی الاونس کی گریڈ 1تا20 فوری منظوری محکمہ تعلیم میں ٹائم سکیل کے خاتمے کے نوٹیفیکیشن کی فوری تنسیخ، اساتذہ کرام کے پوسٹوں کی آپ گریڈیشن،لواحقین کے کوٹے کی بحالی، محکمہ تعلیم میں لازمی خدمات کے کالے قانون کا خاتمہ، ضلعوں کا ہاؤس رینٹ کوئٹہ کے برابرکرنا۔
اس کے ساتھ ساتھ دیگر تسلیم شدہ جائز مطالبات فوری طور پر عملدرآمد کرتے ہوئے نوٹفکیشن جاری کیا جائے ورنہ بلوچستان بھر سے وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے کارکن اور دیگر ملازمین تنظیموں کا سیلاب دارالحکومت کوئٹہ کا رخ کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ تمام ضلعی عہدیداران اور ممبران7مارچ سے صوبے بھر میں ہڑتال اور پریس کلب پر احتجاجی مظاہرے میں بھر پور شرکت کریں، اور15مارچ کو کوئٹہ میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ کے لئے زور و زور تیاری کر لیں حکمرانوں کے لئے اب بھی وقت ہے کہ بلوچستان کے ملازمین کے ساتھ مسائل حل کرے اور25%نوٹیفکیشن جاری کرے اگر 15مارچ سے پہلے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے توپر امن سخت احتجاج ہمارا حق ہے جس کی تمام ترذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔