کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے بلوچستان کو نظراندازکرنے سے مسائل ومشکلات اورپریشانیوں میں اضافے کیساتھ نوجوانوں میں احساس محرومی ،ردعمل اورنفرت پیدا ہورہی ہے نوجوانوں کو پہاڑوں پر بجھوانے کے بجائے ان سے مذاکرات کرکے روزگار تعلیم وکاروبار کے مواقع فراہم کیے جائیں ۔پی ٹی آئی،پی ایم ایل اورپی پی سے عوام مایوس ہوگئے ہیں مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہورہا ہے عوام سرداروں نوابوں کی غلامی کے بجائے اللہ سے تعلق بڑھائیں ووٹ لیکر کامیابی کے بعد عوام کو نظراندازومایوس کرنا حکمرانوں منتخب نمائندو ں کا شیوہ بن گیاہے بلوچستان کو دیگر صوبوں کے برابر لانے کیلئے میگاپراجیکٹس شروع کرکے بہترروزگارمعیاری تعلیم کی سہولیات اورعلاج ،کاروبار،تجارت کے مواقع فراہم کیے جائیں ۔
جماعت اسلامی لٹیروں کاراستہ روک کر عوام کا استحصا ل کرنے والوں کوناکام بناکر عوام کو کامیاب بنائیگی ۔جماعت اسلامی کے دیانتدار،دین دار، نمائندوں پر اعتماد کرکے مسائل کوحل کرنے کی راہ ہموار کی جاسکتی ہے۔ جماعت اسلامی میں شامل ہونے والوں کو مبارک باد پیش کرتاہوں ۔ ان خیالات کا اظہارانہوںنے ڈیرہ اللہ یار گھوٹ حاجی خان کھوسہ میں شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب میں کھوسہ قبیلہ کے سردارحیدرخان کھوسہ ،میر گلاب خان کھوسہ نے قبیلہ وخاندان کے سینکڑوں عمائدین نوجوانوں سمیت جماعت اسلامی میںشمولیت کا اعلان کیا تقریب میں امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی ،حق دو تحریک کے قائد جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت الرحمان بلوچ ،نائب امیر صوبہ بشیراحمدماندائی ،ڈپٹی جنرل سیکرٹری انجینئر عبدالمجیدبادینی ، محمد امین بگٹی ،عبدالرشیدگاجانی ،صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالولی خان شاکر بھی موجودتھے ۔تقریب سے جماعت اسلامی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری انجینئر عبدالمجید بادینی ، کھوسہ قبیلہ کے سردارحیدرخان کھوسہ ،میر گلاب خان کھوسہ نے بھی خطاب کیا ۔سراج الحق نے اپنے خطاب میں کہاکہ جماعت اسلامی نظام کی تبدیلی کیلئے کوشاں ہیں بدقسمتی یہاں حکومتیں وچہرے بدل جاتے ہیں لیکن سسٹم وہی ناکارہ ناکام ،امریکی اور نااہل لوگوں کا چل رہا ہوتاہے۔
جس کی وجہ سے عوام کے مسائل میں روزبروزاضافہ ہوجاتاہے ۔ جماعت اسلامی عوامی قوت وتائیدسے جیت کر عوامی مسائل حل کریگی ۔ بڑی پارٹیوں اور جرنیلوں نے بار بار حکومت کی، مگر کسی نے غریب کے بچے کو عزت نہیں دی۔ حکمران طبقہ ظالم،بدعنوان جبکہ عوام مظلوم ہے، اب مظلوموں کا دور آنے والا ہے۔ ملک میں غربت، کرپشن اور لاقانونیت کے خاتمے کے لیے اسلامی نظام ضروری ہے۔ مسائل کے حل ،اسلامی نظام کے نفاذ کیلئے قوم ایک موقع جماعت اسلامی کو دینا چاہتی ہے، سٹیٹس کو کے علمبردار جتنی بھی کوشش کرلیں انھیں روک نہیں سکتے۔ بلوچستان کو ریموٹ کنٹرول کے ذریعے چلانا دانشمندی نہیں اس طرح عوام مایوس ہورہے ہیں ۔ بلوچستان میں حقیقی قیادت ،عوام کا دکھ دردرکھنے والوں کا فقدان، حکمرانوں کو اوپر سے مسلط کیا جاتا ہے۔ دشمن کی نظریں صوبے کے وسائل پر ہیں۔
بلوچستان کے 29لاکھ بچوں میں سے 22لاکھ تعلیم کی سہولت سے محروم،68فیصد لوگ صحت کی بنیادی سہولتوں سے محروم ،پورے صوبے میں صرف 97کالجز ،دس لاکھ افراد منشیات کا شکارہیں ۔حکمران منشیات فروشوں کا خاتمہ کرکے منشیات سے قوم کو اہل پڑھے لکھے نوجوانوں کو نجات دلائی جاسکتی ہے۔ بلوچستان کے غیور اور غیرت مند عوام کو وسائل سے دور رکھا گیا۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر تمام سرکاری زمینیں ضرورت مندوں میں تقسیم کرے گی۔ ہم لوگوں کو روزگار دیں گے۔ جماعت اسلامی عدالتوں میں انگریزوں کے نظام کی بجائے قرآن کا نظام لائے گی تاکہ پاکستان اسلامی بن کر عوام خوشحال ہوجائیں ۔