|

وقتِ اشاعت :   March 6 – 2022

کوہلو: میونسپل کمیٹی کوہلو کے ترقیاتی منصوبے چھ ماہ میں ہی ٹوٹ پھوٹ اور زبوں حالی کا شکار ہوگئے معیاری تعمیرات کے دعووں کی کلعی کھل گئی۔

افسران جائے تعیناتی سے غیر حاضر۔ رپورٹ کے مطابق میونسپل کمیٹی کوہلو میں مختلف ترقیاتی منصوبے جن میں سیوریج لائنز اور نالوں کی تعمیر و مرمت،لنک سڑکوں کی تعمیر،ٹف ٹیل اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کی تعمیر کے لئے 2019-20 کے پی ایس ڈی پی میں چھ کروڑ کی خطیر لاگت مختص کی گئی اور ٹینڈرز کے مرحلے کے بعد مقامی تعمیراتی کمپنیوں کو جون 2020 میں منصوبوں کو مکمل کرنا تھا

مگر افسران کی غفلت، اسٹیشن میں موجود نہ ہونے سے بیشتر منصوبے اب تک التوا کا شکار ہیں جبکہ تعمیر کئے گئے اکثر منصوبے غیر معیاری مٹیریل کے استعمال کے باعث چھ ماہ کے قلیل عرصے میں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوکر ضائع ہوگئے۔

نیوکلی،محبت آباد، مری بازار اور العلی کلینک سے متصل گلی محلوں میں تعمیر شدہ نالے ناقص تعمیرات کے باعث چھ ماہ کے قلیل مدت میں ٹوٹ کر عوام کے لیے باعث سہولت کے مشکلات میں تبدیل ہوگئے۔

منتخب نمائندوں کی جانب سے مختص کردہ کروڑوں روپے افسران کی غفلت کے باعث ضائع ہوگئے اور سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔دوسری جانب میونسپل کمیٹی کے افسران اسٹیشن سے باہر رہنے کو ترجیح دیتے ہیں اور ہفتوں گزر جانے کے بعد بھی دفتر میں موجود ہونے سے قاصر رہتے ہیں جس سے عوامی مشکلات میں کمی کے بجائے آئے روز اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔

عوامی حلقوں نے وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، سینئر صوبائی وزیر بلدیات سردار صالح بھوتانی، صوبائی وزیر تعلیم میر نصیب اللہ مری، چیف سیکرٹری بلوچستان،سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اور کمشنر سبی ڈویژن سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میونسپل کمیٹی میں ہونے والے بے ضابطگیوں کا فوری نوٹس لیا جائے اور ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی کرکے صوبے میں حکومتی رٹ اور قانون کا بول بالا کرادیں تاکہ دیگر افسران اور محکموں کے لئے عبرت کا باعث بن جائے۔