کوئٹہ: ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے صدر فدا حسین دشتی اور نائب صدر امجد علی صدیقی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کانکنی کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
مائننگ کے شعبے کے ساتھ امتیازی سلوک قابل حیرت ہے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان مائننگ کے شعبے سے وابستہ افراد کے مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن کردار ادا کرے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مائنز اینڈ منرل ایسوسی ایشن کے عہدیداروں و ممبران کے ساتھ ملاقات کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کانکنی دورافتادہ علاقوں میں ہوتی ہے جہاں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے خصوصی انتظامات کی ضرورت ہیں کیونکہ امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث اس شعبے سے وابستہ لاکھوں افراد کے روزگار پر سوالیہ نشان لگ جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر بلوچستان میں مائننگ کے شعبے کو انڈسٹری کا درجہ تک نہیں دیا جا رہااور نا ہی اس سے وابستہ افراد کو لیبر گردانا جاتا ہے جو اس شعبے سے وابستہ افراد کے ساتھ امتیازی سلوک کا پتہ دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں کانکنی کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرکے اسے معاشی ترقی کا سامان کیا جا رہا ہے مگر یہاں ایسا نہیں، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس دور میں بھی کانکنی کا شعبہ زبوں حالی کا شکار ہیں بلکہ اسے سائنسی خطوط پر استوار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اس شعبے کی ترقی کیلئے فوری اقدامات اٹھائے تاکہ اسے مزید لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آسکے اور ملک و صوبہ معاشی طور پر مستحکم ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کانکنی کے شعبے کی ترقی کے لیے حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ کانکنی کے شعبے میں جدت لانے کے لئے کام کیا جائے اور اس شعبے سے وابستہ افراد کو درپیش مشکلات کا خاتمہ کیاجائے۔
انہوں نے کہا کہ مائننگ کے شعبے سے وابستہ افراد کیلئے سیکورٹی کے موثر انتظامات اور حکومتی سطح پر ان کی سرپرستی کا بھی مطالبہ کیا۔