کوئٹہ: گڈانی بلو چستان کی سماجی کارکن لال بی بی بلو چ نے کہا ہے کہ گڈانی میں بی سی ڈے اے کی قبضے گیری سمجھ سے بالا تر ہے ،بی سی ڈی اے مقامی ماہی گیروں کو اپنی ساحل پٹی سے بے دخل کر نا چاہتی ہے جس کی اجازت علا قہ کے عوام اور ماہی گیر کبھی نہیں دیں گے، یہ بات انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفر نس کر تے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہاکہ نو بت اب یہاں تک آ پہنچی ہے کہ ماہی گیروں کو پابند کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنی کشتیاں مرمت کر نے اور سمندی تیز ہوائوں کے پیش نظر جیٹی سے کہیں اور لے جائیں جو کہ مقامی ماہی گیروں کے بچوں کے منہ سے روٹی کانو لہ چھنے کے مترادف ہے۔
ایک ناکارہ جیٹی کی آڑ میں پورے ساحل پر قبضے کر نا اور ماہی گیروں کو بے دخل کر نا انتہائی افسوسناک ہے جسکی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔
انہوں نے کہاکہ بی سی ڈی اے مقامی ماہی گیروں کو اپنی ساحل پٹی سے بے دخل کر نا چاہتی ہے جس کی اجازت علا قہ کے عوام اور ماہی گیر کبھی نہیں دیں گے، انہوں نے گور نر بلو چستان، وزیر اعلیٰ بلو چستان، چیف جسٹس بلو چستان ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ ہزاروں ماہی گیر وں کے معا شی قتل کے اس اقدام کو روکنے کے احکامات جار ی کئے جائیں۔
انہوں نے علا قہ مکینوں سے بھی اپیل کی کہ وہ بی سی ڈی اے کے ظلم کے خلاف آواز بلند کریں تاکہ اس ظلم کو روکا جا سکے اور گڈانی کے غریب ماہی گیر مزید مشکلات سے دو چار ہو نے سے بچ سکیں ۔