|

وقتِ اشاعت :   March 10 – 2022

کوئٹہ: بلوچستا ن نیشنل پارٹی کے بانی رہنماء حاجی عطاء اللہ محمد زئی کے ساتویں برسی کے حوالے سے بی این پی ضلع کوئٹہ کے زیر اہتمام تعزیتی ریفرنس پارٹی کے رہنماء میر شیرزمان بنگلزئی کے رہائش گاہ کلی لوہڑ کاریز سریاب میں منعقدہوا ریفرنس میں پارٹی کے سینکڑوں کارکنوں عہدیداروں نے شرکت کی ریفرنس کی صدارت شہید رہنماء حاجی عطاء اللہ محمد زئی کی تصویر سے کرائی گئی جبکہ مہمان خاص پارٹی کے مرکزی لیبر سیکرٹری موسیٰ بلوچ اعزازی مہمان سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین وضلعی صدر غلام نبی مری تھے تعزیتی ریفرنس کی آغاز تلاوت کلام پاک سے کرائی گئی۔

جس کی سعادت پارٹی کے مرکزی کونسلر ظفر جان نیچاری نے حاصل کی سٹیج سیکرٹری کے فرائض پارٹی کے ضلعی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر علی احمد قمبرانی نے سرانجام دی تعزیتی ریفرنس میں شہید حاجی عطاء اللہ محمد زئی شہداء بلوچستان دنیا کے تمام محکوم مظلوم طبقے کے قومی حقوق کی جدوجہد میںاپنے جانوں کا نظرانہ پیش کرنے والوں کے عظیم قربانیوں کے احترام میں دو منٹ کھڑے ہوکر خاموشی اختیار کی گئی تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی لیبر سیکرٹری موسیٰ بلوچ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین وضلعی صدر کوئٹہ غلام نبی مری میر خورشید احمد جمالدینی چیئرمین جاوید بلوچ، حاجی باسط لہڑی ،ضلعی سینئر نائب صدر ملک محی الدین لہڑی، ضلعی انفارمیشن سیکرٹری نسیم جاوید ہزارہ ،ضلعی فنانس سیکرٹری میر محمد اکرم بنگلزئی پارٹی کے مرکزی کونسلر وسابق ناظم عالمو حاجی عبدالکریم لانگو، حاجی محمد حسن لانگو، اورمیر شیر زمان بنگلزئی خطاب کرتے ہوئے شہید حاجی عطاء اللہ محمد زئی کے عظیم قربانیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے مرحوم رہنماء کے جدوجہد اور قربانیوں ناقابل فراموش تاریخ ساز قرار دیتے ہوئے انہیں زبردست الفاظ میں خراج عقیدت وخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید رہنماء نے اپنی زندگی کے طویل ایام بلوچ قوم بلوچستانی عوام اور جھالاوان کے نہتے مظلوم لوگوں کے خدمت بنیادی حقوق کے حصول شعوری جدوجہد کی طرف لوگوں کو راغب کرنے میں گزارتے ہوئے ظالم جابر قوتوں کے مظالم کا نہایت ہی جواں مردی ثابت قدمی مستقل مزاجی بہادری کے ساتھ وقت اور حالات کا مقابلہ کیا۔

اور اصولوں پر کبھی بھی سودا بازی نہیں کی اور نہ مادر وطن کی حقوق کے دفاع کے جدوجہد کے موقف سے ایک قدم پیچھے نہیں ہٹے اس کے پاداش میں شہید رہنماء پر دو مرتبہ ان پر قاتلانہ حملے کئے گئے اور وہ شدید زخمی ہوئے لیکن وہ آخر دم تک بلوچ قومی تحریک بی این پی کے پلیٹ فارم راشون سردار عطاء اللہ خان مینگل مرحوم اور قائد تحریک سردار اختر جان مینگل سے اپنے سیاسی وابستگی ختم نہیں کی بلکہ ظالم وجابر قوتوں کے مظالم کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کے مانند کھڑے ہوئے استعماری قوتوں کو للکارتے ہوئے کہ وہ بی این پی کے ایک سچے مخلص نظریاتی فکری کارکن ہیں اور وہ بلوچ قومی تحریک بلوچستانی عوام جھالاوان کے لوگوں کی خدمت کیلئے جدوجہد کی خاطر کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے ن دھونس دھمکیوں قتل وغارت گیری ظلم وستم استحصال سے خوف زدہ ہوکر قومی حقوق کے سیاسی وجمہوری پارلیمانی جدوجہد سے دستبردار ہوں گے یہی وجہ ہے کہ پرویز مشرف کے دور حکومت سے لیکر اس کے بعد نہام نہاد جمہوری حکمرانوں نے بی این پی کے نہتے کارکنوں ،رہنمائوں کو بلوچستان کے ساحل وسائل قومی حقوق اور بلوچ عوام کے قومی جدوجہد پر مضبوط گرفت سے خوفزدہ ہوکر پارٹی رہنمائوں کو نہایت ہی ظالمانہ وقاتلانہ انداز میں ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے سے راستے سے ہٹانے کی کوششیں کی گئی جس کے نتیجے میں پارٹی کے 95کے قریب پارٹی سیکرٹری جنرل شہیدحبیب جالب بلوچ سے لیکر حاجی عطاء اللہ محمد زئی تک ہمارے دوستوں کو محض بلوچ قومی تحریک بلوچستانی عوام کے جمہوری قومی حقوق کی جدوجہد کے پاداش میں گنائونی منفی ہتھکنڈوں غیر انسانی وغیر جمہوری سوچ وفکر کو پروان چڑھانے کی خاطر طاقت کے ذریعے سے اپنے گماشتوں کے ذریعے راستے سے ہٹایا گیا کیونکہ نادہندہ قوتوں اور غیر جمہوری قوتوں کو یہ بخوبی معلوم تھا کہ بی این پی کی ہزاروں کارکنوں کی موجودگی میں وہ کسی بھی صورت میں بلوچستان کے قدرتی دولت ساحل وسائل پر اپنے توسیع پسندانہ سازشوں اور منصوبوں پر کامیاب نہیں ہوں گے ۔

انہوں نے اپنے غیر جمہوری سوچ کو ملسط کرنے کیلئے بی این پی کی جمہوری جدوجہد پر قد غن لگانے کی کوشش کی لیکن ہمیشہ غیر جمہوری قوتوں کو شکست سے دوچار ہونا پڑا کیونکہ تاریخ گواہ ہے کہ بی این پی کے نہتے کارکنوں نے سچائی اور حق پر مبنی عالم کا جھنڈا بلند کرتے ہوئے غاصب قوتوں کے سامنے سرخم تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے اپنے مادر وطن بلوچستان کی ایک ایک انچ کی دفاع اور حفاظت کی خاطر اپنے جانوں کے عظیم قربانیوں سے بھی دریغ نہیں کرکے یہ ثابت کردیا کہ یہ مقدس مٹھی جس کو ہم بلوچستان کہتے ہیں کہ یہ ہمارا مادر وطن ہے اور مادر وطن کی دفاع کرنا جس طرح ایک مسلمان پر نماز فرض ہے اسی طرح ایک بلوچ کو اپنے وطن کی حفاظت کرنا ایمان کا حصہ اور فرائض میں شامل ہیں مقررین نے کہا کہ شہید عطاء اللہ محمد زئی کی شہادت سیاسی کارکنوںکیلئے مشعل راہ کی حیثیت رکھتا ہے ان کے ارمانوں احساسات اور جذبات کو پورا کرنے کیلئے ہمارا جدوجہد جاری رہے گااس موقع پر علی حسن بنگلزئی ،عجب گل کاکڑ، کلیم اللہ رند اور صلاح الدین خراسانی نے سردار اختر جان مینگل کی قیادت پر بھر پور اعتماد کا اظہار کرکے باقاعدہ طور پر بی این پی میں اپنی شمولیت کا اعلان کیا اس موقع پر پارٹی کے مرکزی اور ضلعی رہنمائوں نے نئے شامل ہونے والے نوجوانوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے پارٹی کا جھنڈاپہنایا ۔