ڈیرہ اللہ یار: ڈیرہ اللہ یار میں موسم گرما کا آغاز ہوتے ہیں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھ گیا بجلی کی لوڈشیڈنگ اور ٹرانسفامر جلنے کے واقعات رونما ہونے کے ساتھ قلت آب کا بھی بحران سر اٹھانے لگا ہے گزشتہ سال کی طرح رواں سال بھی شہریوں کو موسم گرما بغیر بجلی اور پانی کے بلک بلک کر گزارنا پڑیگا۔
رپورٹ کے مطابق جعفرآباد کا شمار ایشیاء کے گرم ترین خطوں میں ہوتا ہے موسم گرما کے دوران یہاں درجہ حرارت 52 سینٹی گریڈ سے بھی تجاوز کر جاتا ہے ملک بھر میں جہاں موسم بہار کی خوشیاں منائی جا رہی ہیں ہر طرف مختلف رنگوں کے خوبصورت پھول کھل رہے ہیں وہاں ڈیرہ اللہ یار کے عوام بجلی کی لوڈشیڈنگ اور قلت آبی کا شکار ہو کر بلکنے لگے ہیں۔
مارچ مہینے میں ہی درجہ حرارت 42 سینٹی گریڈ سے تجاوز کر چکا ہے سورج نے طلوع ہوتے ہی آنکھیں دکھانا شروع کی ہیں گرمی کا آغاز ہوتے ہیں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں اضافہ دیکھنے کو ملا قومی شاہراہ کے کمرشل ایریاز سمیت گنجان آبادی کے محلوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھا دیا گیا دن اور رات کے اوقات کار میں محض 6 گھنٹے بجلی فراہم کی جا رہی ہے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے شہر میں قلت آب کا بحران بھی سر اٹھانے لگا ہے مختلف محلوں سے قلت آبی کی شکایتیں آنے لگی ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ موسم گرما کا آغاز ہوتے ہی بجلی کی لوڈشیڈنگ میں اضافے کے ساتھ پانی کی سپلائی بھی بند ہوگئی ہے جسکے باعث شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے شہریوں نے مطالبہ کیا ہے بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی کرکے قلت آب پر قابو پایا جائے بصورت دیگر شدید گرمی میں شہریوں کا جینا محال ہو جائیگا۔