|

وقتِ اشاعت :   April 7 – 2022

اپوزیشن نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پنجاب اسمبلی کے اسپیشل سیکریٹری چوہدری عامر حبیب کو جمع کروادی۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ کے خلاف جمع کرائی گئی قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ چوہدری پرویز الہیٰ پر اس ایوان کی اکثریت کا اعتماد نہیں رہا، صوبہ پنجاب کے معاملات آئین پاکستان کے مطابق نہیں چلائے جا رہے ہیں، اسپیکر پنجاب اسمبلی نے صوبہ پنجاب میں جمہوری روایات کا قلع قمع کیا ہے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کروانے اپوزیشن کے اراکین اسمبلی سمیع اللہ، طاہر خلیل سندھو، پیر اشرف رسول، خواجہ سلمان رفیق، مرزا جاوید اور میاں عبدالرؤف اسمبلی پنجاب اسمبلی پہنچے تھے۔

 

اس موقع پر چیف وہپ پنجاب اسمبلی خلیل طاہر سندھو کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کل بھی ہم عدم اعتماد کی تحریک جمع کروانے آئے تو ہمارے ساتھ برا سلوک ہوا، آج کے بعد اسمبلی کا تمام اسٹاف اسپیکر کا کوئی حکم ماننے کا پابند نہیں، پرویزالہی نے پنجاب کا وزیر اعلی نہیں بننا۔

خلیل طاہر سندھو کا کہنا تھا کہ منتخب وزیراعلی گورنر راج لگا سکتا ہے، اسکے لئے ثابت کرنا ہو گا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال نہایت خراب ہے۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے رہنما ن لیگ خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ آج عدم اعتماد کی تحریک جمع کروا دی ہے، پرویزالہی عمران خان کی ایما پر غیر آئینی کام کر رہے ہیں۔

تحریک عدم اعتماد جمع کروانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سمیع اللہ خان کا کہنا تھا کہ یہ عدم اعتماد پرویز الہیٰ کی چالیس سالہ سیاست میں آخری کیل ٹھونک دے گی، قاف لیگ اپنے گھر میں بھی تقسم ہوگی، عدم اعتماد کی تحریک کے بعد وزیراعلی بننے کا صرف خواب رہے گا۔

 

دوسری جانب ترجمان چوہدری پرویز الہی فیاض الحسن چوہان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں وفاق و پنجاب میں ہارس ٹریڈنگ میں پی ایچ ڈی کرنے والی آل شریف چیٹنگ و آئین شکنی کررہی ہے، جس طرح لوگوں کو خریدا جا رہاہے وہ سب کے سامنے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گلبرگ کا ہوٹل آل شریف کی دیانت کو منہ چڑھا رہاہے ووٹ کو عزت دو کے نظریے کو طمانچے مار رہاہے، اب لوگوں کی تین کروڑ میں خریدو فروخت کا میلہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔

فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ہمارے ممبرز اعلان کرتے ہیں ن لیگ میں شامل ہو گئے ہیں تو ان پر تریسٹھ اے آرٹیکل لگتا ہے، ہمارے اتحادیوں نے ساری ضروریات پوری کر لی ہیں، نوٹس چلے گئے ہیں کل آخری تاریخ ہے، اگر پی ٹی آئی کے منحرف ارکان نے کل تک جواب نہ دیا تو ڈیفیکشن کلاز ان پر لگ جائیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے لیے صوبائی اسمبلی پہنچے تھے۔

تاہم رہنماؤں کے پہنچنے پر اسمبلی کا گیٹ بند کردیا گیا تھا جس کے باعث اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع نہیں کرائی جاسکی تھی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اپنے ہی ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی تھی۔

مسلم لیگ (ق) کے ترجمان نے ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کروا دی گئی ہے، تحریک عدم اعتماد آج صبح سیکریٹری اسمبلی کے آفس میں جمع کروائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ عدم اعتماد کی تحریک پنجاب اسمبلی میں جمع ہونے کے بعد سردار دوست محمد مزاری اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کے مجاز نہیں رہے۔

خیال رہے ڈپٹی اسپیکر نے تحریک عدم اعتماد جمع کرائے جانے سے ایک روز قبل پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے حکم نامہ جاری کیا تھا۔

قبل ازیں دوست محمد مزاری کی جانب سے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے ہونے والا اجلاس 16 اپریل ساڑھے 11 تک ملتوی کردیا تھا، تاہم اجلاس ملتوی کرنے کی وجہ اسمبلی میں جاری مرمتی کام کو بتایا گیا تھا۔

تاہم رات گئے سامنے آنے والی اہم پیش رفت میں انہوں سابقہ حکم نامے کو مسترد کرتے ہوئےصوبائی اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز ساڑھے 7 بجے بلانے کا حکم جاری کیا تھا، تاہم پنجاب اسمبلی کے ترجمان اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کی جانب سے پیش رفت کی تردید کی گئی ہے۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر نے اس بات پر زور دیا تھا کہ صوبائی اسمبلی کا اجلاس آج ہی بلایا جائے گا، پنجاب اسمبلی کے اراکین پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ وہ اجلاس بلانے کے حوالے سے ’غلط کردار‘ ادا کر رہے ہیں اور ’افواہیں پھیلا رہے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں صوبائی اسمبلی کا اجلاس آج ہی ہوگا‘۔