|

وقتِ اشاعت :   April 7 – 2022

امریکا نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے بعد ان کی دو بیٹیوں پر بھی پابندیاں عائد کردی۔

یوکرین پر جاری روسی فوجی حملوں کے تناظر میں امریکا نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی دو صاحب زادیوں کیٹرینا ولادیمیرونا تیخونووا اور ماریا ولادیمیرونا وورنوتسووا پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ امریکی حکام کا خیال ہے کہ کیٹرینا اور ماریا پوٹن کی دولت کو چھپانے میں اپنے والد کی معاون ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کیٹرینا ایک ٹیکنالوجی کمپنی کی ایگزیکٹو ہیں۔ یہ کمپنی روسی حکومت اور اس کی دفاعی صنعت کی معاونت کے لیے کام کرتی ہے۔ صدر پوٹن کی دوسری بیٹی ماریا ریاستی مالی اعانت سے چلنے والے جینیاتی تحقیقی پروگرام کی قیادت کرتی ہیں۔ جب کہ اہم بات یہ ہے کہ پوٹن خود ذاتی طور پر دونوں کی نگرانی کرتے ہیں۔

امریکہ کا دعوی ہے کہ روسی صدر کے بیٹیوں نے اپنے والد کی دولت چھپانے میں مدد کی ہے تاہم عوامی طور پر کبھی بھی اس بات کی تصدیق نہیں کہ روسی صدر ان کے والد ہیں اور پوٹن نے بھی ان کے بارے میں سوالوں کے جواب دینے سے ہمیشہ انکار کیا۔

 جرمن نشریاتی   ادارے  کے مطابق کیٹرینا ایک ریاضی دان ہیں جو روس کی ایک معروف سرکاری یونیورسٹی سے وابستہ سائنس اور ٹیکنالوجی فاؤنڈیشن کی سربراہ ہیں۔ان رپورٹوں کے مطابق کیٹرینا ایک پیشہ ور ایکروبیٹک راک اینڈ رول ڈانسر بھی ہیں جنہوں نے بطور ڈانسر معتبر بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ بھی لیا تھا۔

پوٹن کی بڑی بیٹی ماریا نے سے سینٹ پیٹرز برگ یونیورسٹی سے بائیولوجی اور ماسکو اسٹیٹ یونیورسٹی سے میڈیسن کی تعلیم حاصل کی ہے۔ وہ ایک اینڈو کرائنولوجسٹ ہیں جو حکومتی سرپرستی میں کینسر کے علاج پر توجہ مرکوز کرنے والی ایک بڑی میڈیکل ریسرچ کمپنی میں خدمات انجام دیتی ہیں۔

پوٹن نے سن 2020 میں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ سکیورٹی خدشات کی وجہ سے اپنے خاندان کے بارے میں کوئی معلومات شیئر کرنا نہیں چاہتے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ان کے نواسے اور نواسیاں ہیں لیکن ان کی تعداد بتانے سے انکار کیا تھا