اسلام آباد: تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کےلیے قومی اسمبلی کا اجلاس صبح ساڑھے 10 بجے شروع ہوا اور آدھا گھنٹہ جاری رہنے کے بعد ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کردیا گیا جس کے بعد اجلاس دوبارہ دو گھنٹے تاخیر سے ڈھائی بجے شروع ہوا، اب سے کچھ دیر قبل ایوان کی کارروائی کو افطار اور نماز کی وجہ سے ایک بار پھر ساڑھے سات بجے تک روک دیا گیا، ایک مرتبہ پھر ملتوی شدہ اجلاس شروع تو ساڑھے نو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں اپوزیشن کے 176 اور حکومت کے تقریبا 100 ارکان شریک ہیں۔
اسپیکر اسد قیصر نے وقفہ سوالات کا آغاز کرادیا تو اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے فلور مانگ لیا۔ شہباز شریف کی تقریر کے دوران حکومتی بنچز سے غدار غدار کے نعرے لگے۔
عدالت نے نظریہ ضرورت کو ہمیشہ کے لیے دفن کردیا، شہباز شریف
شہباز شریف نے کہا کہ پرسوں پاکستان کی تاریخ میں تابناک دن تھا جب عدالت نے نظریہ ضرورت کو ہمیشہ کے لیے دفن کرتے ہوئے وزیراعظم اور ڈپٹی اسپیکر کے غیر آئینی اقدام کو کالعدم قرار دیا۔