|

وقتِ اشاعت :   April 11 – 2022

سابق وزیراعظم عمران خان نے شہباز شریف کے وزیراعظم منتخب ہونے سے قبل ہی قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے آفیشل ٹوئٹر  اکاؤنٹ پر عمران خان کا استعفیٰ جاری کیا گیا۔

عمران خان کے استعفے میں لکھا کہ ہے وہ قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہوتے ہیں۔

اگر آپ میں سے کوئی استعفیٰ نہ دے تو میں پہلا رکن ہوں گا جو اسمبلی سے استعفیٰ دوں گا، عمران خان

قبل ازیں پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں بعض اراکین نے عمران خان کو استعفیٰ نہ دینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں ایوان میں ڈٹ کر ان کا مقابلہ کرنا چاہیے، ہم میدان خالی نہیں چھوڑیں گے۔

ذرائع کے مطابق اراکین کے مشورےپر سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم کسی صورت اس اسمبلی میں نہیں بیٹھیں گے، اگر آپ میں سے کوئی استعفیٰ نہ دے تو میں پہلا رکن ہوں گا جو اسمبلی سے استعفیٰ دوں گا۔

وزیراعظم کی ہدایت پر تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کے استعفوں کا سلسلہ جاری

واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں نئے قائد ایوان کا انتخاب کیا گیا۔ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے شہباز شریف اور پی ٹی آئی کی جانب سے شاہ محمود قریشی وزیر اعظم کے امیدوار تھے۔

قومی اسمبلی سے خطاب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ صورتحال میں قائد ایوان کے انتخاب میں حصہ لینا ایک ناجائز حکومت کو قانونی حیثیت دینے کے مترادف ہے، اس لیے ہم اس گناہ میں شریک نہیں ہونا چاہتے، اس لیے میں وزیراعظم کے انتخاب کے عمل کے بائیکاٹ کا اعلان کرتا ہوں۔

شاہ محمود کے کہنے پر پی ٹی آئی ارکان نشستوں سے کھڑے ہوگئے، شاہ محمود کا کہنا تھا کہ ہم سب اسمبلی سے مستعفی ہونے کا بھی اعلان کررہے ہیں، اس موقع پر پی ٹی آئی ارکان نعرے لگاتے ہوئے ایوان سے باہر چلےگئے۔

بعد ازاں ووٹنگ میں شہباز شریف 174 ووٹ لے کر وزیراعظم منتخب ہوگئے جبکہ شاہ محمود کو کوئی ووٹ نہیں ملا۔