|

وقتِ اشاعت :   April 12 – 2022

اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہزاد اکبر اور شہباز گل کے نام اسٹاپ لسٹ میں شامل کرنے کا نوٹی فیکیشن معطل کر دیا۔ قبل ازیں سابق معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر اور معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے اپنے نام اسٹاپ لسٹ میں شامل ہونے کا معاملہ عدالت میں چیلنج کیا تھا۔

شہزاد اکبر اور شہباز گل کی جانب سے منگل 12 اپریل کو دائر کی گئی درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ بیرون ملک روانگی پر پابندی خلاف قانون ہے، ہمارے خلاف کوئی مقدمہ نہیں، کوئی الزام تک نہیں۔

دونوں پی ٹی آئی رہنماؤں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ بیرونِ ملک روانگی کے لیے ہم پر عائد کی گئی پابندی ختم کی جائے۔ درخواست آج ہی سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہے

 پی ٹی آئی رہنما شہزاد اکبر اور شہباز  گل نے اپنے نام واچ لسٹ میں شامل کرنے کا اقدام عدالت  میں چیلنج کردیا۔

عمران خان کے سابق مشیر شہزاد اکبر اور سابق معاون خصوصی شہباز گل ایف آئی اے کی جانب سے نام واچ لسٹ میں شامل کرنے کے اقدام کو عدالت  میں چیلنج کرنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے جہاں دونوں رہنماؤں نے  درخواستیں  دائر کیں۔

پی ٹی آئی کے دونوں رہنماؤں نے عدالت میں الگ الگ  درخواستیں دائر کی ہیں جن پر سماعت  کے لیے آج ہی بینچ تشکیل دینے کی استدعا  کی گئی ہے ۔

پی  ٹی آئی رہنماؤں نے اپنی درخواستوں میں مؤقف اپنایا ہےکہ ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں لہٰذا ان کی بیرون ملک روانگی پر  پابندی کو ختم کیا جائے۔

انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو گیا: شہزاد  اکبر 

عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شہزاد اکبر نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کی جانب سے انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو گیا ہے، عدم اعتماد کی کارروائی مکمل بھی نہیں ہوئی تھی اس رات نام اسٹاپ لسٹ میں کس نے ڈالا؟ نام اس وقت اسٹاپ لسٹ پر ڈالا گیا جب نہ کابینہ تھی، نہ حکومت ،نہ وزیراعظم۔

انہوں نے کہا کہ ہم کہیں نہیں جا رہے، اپنے لیڈر عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں جب کہ میں تو اوورسیز پاکستانی بھی نہیں، حصول تعلیم کے 6-7 سال کے علاوہ ساری زندگی یہیں رہا۔