|

وقتِ اشاعت :   April 15 – 2022

اسلام آباد:  مسلم لیگ کے صدر وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے وفد نے پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں ملاقات کی جس میں پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ایم این اے آغا حسن بلوچ ، ایم این اے حاجی ہاشم نوتیزئی ، ایم پی اے ثناء بلوچ ، ایم پی اے میر حمل کلمتی ، ایم این اے ڈاکٹر شہناز بلوچ بھی موجود تھے وزیراعظم شہباز شریف کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی ملاقات میں بلوچستان کے اہم مسائل اور سیاسی صورتحال پر تفصیلات گفتگو کی گئی

بلوچستان کے اہم مسئلے لاپتہ افراد کی بازیابی ، کراچی ، کوئٹہ ، چمن شاہراہ کو موٹروے طرز پر بنانے ، بلوچستان کے دیگر اہم قومی شاہراہوں کی تعمیر کیلئے بھی اقدامات اٹھانے ، بلوچستان کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں میں اضافے اور بارڈر کھولنے کے ساتھ ساتھ راہداری گیٹ کے قیام ، صحت کی سہولیات کی فراہمی کیلئے توجہ مبذول کرائی گئی جگر کی پیوند کاری اور کینسر ہسپتالوں کے قیام متعلق بھی وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا

وزیراعظم کی توجہ اس جانب بھی مبذول کرائی گئی کہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں غیر قانونی ٹرالنگ کے ذریعے سمندی حیات کی نسل کشی اور ماہی گیروں کے استحصال کا سلسلہ جاری ہے فوری طور پر غیر قانونی ٹرالنگ کی روک تھام کیلئے حکومت اقدامات کرے تاکہ ماہی گیروں کی حق تلفی نہ ہو وزیراعظم شہباز شریف نے پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کو مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ جب کوئٹہ آیا تو ان پروجیکٹس کا باقاعدہ طور پر اعلان کیا جائیگا ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی اولین ترجیح بلوچستان کے مسائل کا حل ہے جلد بلوچستان کا دورہ کر کے بلوچستان کی تشنگی کو دور کرنے کے حوالے سے اقدامات کا اعلان کروں گاگزشتہ دنوں نوکنڈی میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے مقامی ڈرائیور کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا اس پر بھی پارٹی نے اپنی تشویش سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔