|

وقتِ اشاعت :   April 15 – 2022

امریکی کمپنی ٹیسلا اور نجی خلائی کمپنی اسپیس ایکس کےمالک ایلون مسک نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کو خریدنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے اور ٹوئٹر کے فی شیئر کی قیمت 54.20 ڈالر ادا کرنے کی پیشکش بھی کی ہے۔

تاہم اب اس حوالے سے سعودی شہزادہ الولید بن طلال کا رد عمل سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ٹوئٹر کے زیادہ شیئرز رکھنے والے شخص کی حیثیت سے  میں ایلون مسک کی اس پیشکش کو مسترد کرتا ہوں۔

ٹوئٹر پر جاری بیان میں الولید بن طلال نے لکھا کہ ’ٹوئٹر کے مستقل میں نمو کے امکانات کو مدنظر رکھتے ہوئے میں نہیں سمجھتا کہ ایلون مسک کی جانب سے فی شیئر 54.20 ڈالر کی پیشکش ٹوئٹر کی حقیقی قدر و قیمت کے قریب تر بھی ہے۔‘

الولید بن طلال کی اس ٹوئٹ پر پھر ایلون مسک نے بھی جواب دیا اور لکھا کہ اگر انہیں اجازت ہو تو وہ صرف دو سوالات پوچھنا چاہتے ہیں۔ پہلا یہ کہ ٹوئٹر میں بالواسطہ یا بلاواسطہ کنگڈم کتنے حصص کی مالک ہے؟ اور دوسرا سوال یہ کہ آزادی صحافت اور اظہار رائے کے حوالے سے کنگڈم کے کیا خیالات ہیں؟

خیال رہے کہ شہزادہ الولید بن طلال ٹوئٹر کے بڑے شیئر ہولڈرز میں سے ایک ہیں۔

گزشتہ روز ایلون مسک نے پیشکش کی تھی کہ وہ ٹوئٹر کو خریدنا چاہتے ہیں اور اس کیلئے 43 ارب ڈالر نقد دینے کیلئے بھی تیار ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹوئٹر کے آگے بڑھنے اور آزادی اظہار کے بہتر پلیٹ فارم بننے کیلئے ضروری ہے کہ اس کا کنٹرول کسی نجی شخصیت کے پاس ہو۔

واضح رہے کہ ایلون مسک نے حال ہی میں ٹوئٹر کے 9 فیصد سے زائد تقریباً 3 ارب ڈالرز کی مالیت کے 7 کروڑ 34 لاکھ سے زائد حصص خریدے جس کے بعد وہ ٹوئٹر کے سب سے بڑے شیئر ہولڈر بھی بن گئےجب کہ ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈور سی 2.25 فیصد حصص کے مالک ہیں۔

الولید بن طلال ٹوئٹر کے 5.2 فیصد شیئرز کے مالک ہیں جو ان کی کمپنی ’کنگڈم ہولڈنگ کمپنی‘ کے نام پر ہیں۔