83 روپے کی سمری مسترد کردی گئی۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ عوامی مفاد میں کیا گیا ہے۔ نو منتخب وزیراعظم میاں شہباز شریف کی جانب سے اس عمل کو عوامی سطح پر سراہا جارہا ہے ایک ایسے وقت میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے جب عوام پہلے سے ہی گزشتہ حکومت کی ناقص معاشی پالیسیوں اور بدترین گورننس کی وجہ سے بہت سے مسائل اور مشکلات کا سامنا کررہی ہے
کیونکہ پچھلی حکومت نے معاشی حوالے سے کوئی توجہ نہیں دی اور نہ ہی عوامی نوعیت کے منصوبے تشکیل دیئے جس سے پاکستانی عوام کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہونے کے ساتھ دیگر سہولیات میسر آتیں اور قومی خزانے کو فائدہ پہنچتا۔ بہرحال موجودہ حکومتی اتحاد نے بڑے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے حکومت سنبھالنے کا فیصلہ کیا ہے وگرنہ انتخابات کی طرف بھی جاسکتے تھے اور پچھلی حکومت کے کارنامے واضح کرتے کہ کس طرح سے حکومت چلائی گئی۔ پہلے سابق وزیراعظم نے 90 روز کی بہتری کے خواب دکھائے پھر یوٹرن لیتے ہوئے کٹا اور انڈے کے کاروبار کا مشورہ دے ڈالا ،پھر لاکھوں گھر اور ملازمتوں کے دعوے کئے ،یہ منصوبے بھی تختی اور دعوے تک محدود رہے بالآخر لنگر خانے اور پناہ گاہ تک حکومتی پالیسی آگئی۔ مہنگائی پر جب کنٹرول کرنے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تو سابق وزیراعظم عمران خان نے یوٹرن مارتے ہوئے کہا کہ ٹماٹر اور آلو کی قیمتیں جاننے کے لئے نہیں آیا تھا بلکہ بہت بڑے مقصد کیلئے آیا ہوں اور پھر وہی رٹا مارنے لگا کہ چور اور ڈاکوئوں سے عوام کو نجات دلانے آیا ہوں۔ البتہ جتنے بھی یوٹرن لئے گئے تاریخ میں اس کی نظیر نہیں ملتی اور ان کی رخصتی بھی تاریخی بن گئی جو پہلے وزیراعظم بنے جسے عدم اعتماد کے ذریعے گھر بھیج دیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے سربراہان کے اعزاز میں افطار ڈنر دیا، افطار ڈنر میں وزیراعظم میاں شہباز شریف نے پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے سربراہان کا شکریہ ادا کیا اور اپنی نئی کابینہ کے حوالے سے اتحادیوں سے مشاورت بھی کی۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ عوام کی فلاح کیلئے تمام اقدامات اٹھائیں گے، وفاقی کابینہ جلد حلف اٹھائے گی، پوری کوشش ہوگی کہ حلقوں میں عوام کے مسائل حل کیے جائیں۔ میاں شہباز شریف نے کہا کہ ہم سب مل کر چیلنجز سے نمٹیں گے، میں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی ہے، عوام پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ مفادعا مہ میں کیا، گزشتہ حکومت نے رمضان المبارک میں غریب عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا۔
وزیراعظم میاں شہباز شریف نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھ کر بوجھ خود برداشت کرے گی ۔اس عمل سے مزید عوام کا اعتماد بحال ہورہا ہے کہ نئی حکومت ان کی مشکلات کو نہ صرف ختم کرے گی بلکہ ملک کو درپیش بحرانات سے بھی کسی حد تک نکالے گی آنے والے دن مزید سخت فیصلوں کا ہوگا جنہیں نئی کابینہ کو کرنا پڑے گا کہ ملک کو ترقی اور خوشحالی کی جانب بڑھانے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لانے پڑینگے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ نئی کابینہ کی تشکیل کے بعد مزید عوامی مفاد عامہ میں کیا فیصلے ہونگے جس سے عوام کو براہ راست فائدہ پہنچے ۔بہرحال اب تک کے حکومتی اقدامات سے عوام خوش ہیں امید ہے کہ نئی حکومت عوام کو مایوس نہیں کرے گی بلکہ ان کی توقعات سے بڑھ کر کام کرے گی۔