پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین گذشتہ روز جلسے کے لیے اسلام آباد سے کراچی چارٹر طیارے میں پہنچے تھے جس کے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ اس کا کرایہ دبئی میں مقیم پاکستانی بزنس مین نے ادا کیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان ہفتے کی شب ساڑھے 8 بجے پاکستانی بزنس گروپ “اینگرو” کی ملکیت AP-PLE رجسٹریشن کے حامل طیارے میں اسلام آباد سے کراچی پہنچے تھے، کمپنی نے یہ جہاز چارٹرڈ سروسز فراہم کرنے والی ایک ایوی ایشن کمپنی کو کرائے پر دے رکھا ہے۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق کراچی پہنچنے کے بعد طیارے میں فنی خرابی پیدا ہوئی تھی جس کے بعد عمران خان تاخیر سے دوسری کمپنی کے چارٹر طیارے میں اسلام آباد روانہ ہو ئے۔
ذرائع کے مطابق چارٹر طیارے کے لیے نجی ایوی ایشن کمپنی کو 29 لاکھ روپے ادا کیے گئے اور یہ رقم دبئی میں مقیم ایک پاکستانی بزنس مین نے ادا کی۔
دوسری جانب عمران خان کی جانب سے کراچی جلسے میں شرکت کے لیے پبلک کمپنی کا چارٹر طیارہ استعمال کرنے پر مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
احسن اقبال نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ اینگرو کارپوریشن کی جانب سے انتہائی غیر پیشہ ورانہ رویہ دیکھنے میں آیا کہ ایک سیاسی جماعت کا لیڈر حکومت مخالف ریلی کے لیے ان کا طیارہ استعمال کر رہا ہے۔
لیگی رہنما نے مزید لکھا کہ اس سے ہٹ کر کہ یہ طیارہ چارٹر تھا یا اسپانسرڈ، برائے مہربانی ایک عوامی کمپنی ہونے کی حیثیت سے اپنی حدود کو جانیں، یہ ذاتی جاگیر نہیں ہے۔
احسن اقبال کی ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے ٹوئٹ کی کہ ‘ یہ فیصلہ ایک کمپنی کو کر ناہے کہ وہ آمدنی کے لیے اپنے اثاثے (ہوائی جہاز) کرائے پر دینے کا فیصلہ کرے آپ کو نہیں ‘، کارپوریشن سیکٹر کو دھمکیاں دینا ، تھانے دار ذہنیت کی عکاس ہے۔