گورنر پنجاب عمر چیمہ کے وزیر اعلیٰ پنجاب کی حلف برداری سے انکار پر حمزہ شہباز نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
نو منتخب وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز نے اعظم نزیر تارڑ اور عطا اللہ تارڑ کے توسط سے لاہور ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی ہے۔
حمزہ شہباز کی درخواست میں گورنر پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کو فریق بنایا گیا۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز 17 اپریل کو 197 ووٹ لے کر قائد ایوان منتخب ہوئے تھے، قانون کے مطابق گورنر پنجاب نے ان کے عہدے کا حلف لینا تھا لیکن گورنر نے حلف لینے سے انکار کر دیا تھا۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ گورنر اپنی زمہ داریاں پوری نہ کر کے آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، لاہور ہائی کورٹ گورنر پنجاب کو حلف لینے کے احکامات جاری کرے۔
خیال رہے گزشتہ ہفتے کے آخری روز گورنر نے پنجاب اسمبلی کے سیکریٹری کی رپورٹ کے بعد حمزہ شہباز کی درخواست پر حلف لینے سے انکار کردیا تھا۔
پنجاب اسمبلی کے سیکریٹری کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ان کے سامنے پیش کی جانے والی لاہور ہائی کورٹ کی ہدایات اور ’حقائق‘ نے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کی صداقت پر سوال اٹھادیے ہیں۔
گورنر نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ ’میں نے ایڈوکیٹ جنرل پنجاب اور پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کو خط لکھتے ہوئے سیکریٹری کی رپورٹ پر ان کا بیانیہ طلب کیا ہے، لاہور ہائی کورٹ کی ہدایات اور دیگر حقائق کے بعد حلف برداری کی تقریب منعقد کروانے کے حوالے سے میرا ذہن تذبذب کا شکار ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل احمد اویس نے ڈان کو بتایا کہ وہ (آج) منگل کو گورنر کو اپنی رائے سے آگاہ کریں گے کہ وزیراعلیٰ کا انتخاب قانون کے مطابق یا اس کے خلاف ہوا ہے۔
تاہم مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطا اللہ تارڑ نے کہا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کو ہدایت دی تھی کہ وہ 16 اپریل کو وزیر اعلیٰ کے انتخاب کی ووٹنگ کروائیں، حلف برداری بھی عدالتی حکم کا حصہ ہے، جس سے گورنر نے انکار کردیا ہے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے ہم چاہتے ہیں کہ لاہور ہائی کورٹ اپنے حکم کا نفاذ کرے۔
عطا اللہ تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت درخواست گزار حمزہ شہباز ان کی حلف برداری سے انکار پر گورنر کے ’غیر قانونی‘ عمل کے خلاف کارروائی کا مطالبہ نہیں کر رہے ہیں، بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ نئے وزیر اعلیٰ سے فوری طور پر حلف لیا جائے۔
پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے ہفتے کے اختتام میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کے دوران غنڈہ گردی پر رپورٹ تیار کرنے سے متعلق ’معطل سیکریٹری‘ کے حق پر سوال اٹھایا تھا۔