کيوبا کے دارالحکومت ہوانا کے ہوٹل ميں دھماکے سے 22 افراد ہلاک، جب کہ پینسٹھ سے زائد زخمی ہوگئے۔
حکومتی ترجمان کے مطابق کیوبا کے دارالحکومت ہوانا کے لکژری ہوٹل ميں دھماکا گيس ليکيج سے ہوا۔ دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔
کیوبن سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت ہوٹل بند تھا، صرف ملازمین موجود تھے۔ سرکاری میڈیا کا مزید کہنا تھا کہ ہوٹل میں دھماکا دہشتگرد حملہ نہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ( اے ایف پی) کے مطابق کیوبا کی حکومت نے بتایا کہ جمعے کے روز وسطی ہوانا کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں ممکنہ طور پر گیس کے اخراج کی وجہ سے ہونے والے ایک زور دار دھماکے سے ابتدائی طور پر 18 اور بعد ازاں ہلاک افراد کی تعداد 22 ہوگئی۔
رپورٹس کے مطابق دھماکے کی وجہ سے ہوٹل کا بیرونی حصہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا اور عمارت تباہ ہوگئی، جب کہ ریسکیو اہلکاروں نے امدادی کارروائیوں میں حصہ لیتے ہوئے زخمیوں کو اسپتال پہنچایا۔
رپورٹس کے مطابق وزیر سیاحت کا کہنا ہے کہ اب تک کی معلومات کے مطابق اب تک گیس لیک کے دھماکے میں کسی غیر ملکی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاعات نہیں ہے۔
متعدد رپورٹس میں اس بات کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ ہوٹل کے باہر کھڑی گاڑی میں رکھے گیس سلینڈر دھماکے کی وجہ ہے، تاہم سرکاری سطح پر فی الحال اس کی تصدیق نہیں ہوسکی، معاملے کی تحقیقات جاری ہیں