|

وقتِ اشاعت :   May 16 – 2022

گزشتہ چار سال سے تاحال ملک میں مہنگائی پر قابو پانا انتہائی مشکل ہوگیا ہے نئی حکومت بھی مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے حالانکہ موجودہ حکومت نے عوام کو یہ باور کرایا تھا کہ ہر سطح پر عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے گاخاص کر مہنگائی کا خاتمہ کرکے عوام کی مشکلات میں کمی لائی جائے گی مگر ایسا ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا بلکہ اب تو ایک اور خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے. پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے جس سے مہنگائی کا سونامی آئے گا۔ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تیاری مکمل کر لی۔

پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر اورڈیزل میں 15 روپے فی لٹر اضافے کا امکان ہے۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق اہم فیصلہ متوقع ہے۔ اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری حکومت کو بجھوائی جائے گی۔اطلاعات کے مطابق آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر دی جانے والی سبسڈی ختم کی جائے گی۔سبسڈی کو مرحلہ وار ختم کر تے ہوئے پہلے مرحلے میں پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر اور ڈیزل میں 15 روپے فی لٹر اضافے کا امکان ہے۔واضح رہے کہ اس وقت پیٹرول پر 21 روپے 30 پیسے اور ڈیزل پر 51 روپے 52 پیسے کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔ حکومت نے گزشتہ 15 روز کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھی تھی۔

یا درہے کہ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرول کی سبسڈی کو محدود کیا جائے اور پیٹرول پر جنرل سبسڈی ختم کی جائے۔دوسری جانب ملک بھر میں رواں ماہ کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی مزید بڑھی، ادارہ شماریات نے ہفتہ وار کے اعدادوشمار جاری کردئیے۔ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق نئی حکومت بھی مہنگائی روکنے میں ناکام رہی ، ایک ہفتے میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 403 روپے 85 پیسے، زندہ مرغی34 روپے اور مٹن 21 روپے اور بیف 3 روپے 50 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔اس کے علاوہ دالیں،گھی اورچاول سمیت 28 دیگر اشیاء کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں،ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 15.85 فیصد ہوگئی۔ پیاز 3 روپے 37 پیسے اور آلو 2 روپے 46 پیسے فی کلو مہنگے ہوئے جبکہ ایک ہفتے میں انڈے بھی7روپے 16 پیسے فی درجن مہنگے ہوئے۔

اس کے علاوہ دال مسور 10 روپے 80 پیسے، دال چنا 3 روپے 80 پیسے،دال ماش 5 روپے 59 پیسے دال، مونگ ایک روپے 62 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی جبکہ چاول، لہسن،دودھ، دہی،گھی اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔دوسری جانب ایک ہفتے میں 6 اشیائے ضروریات سستی ہوئیں، ٹماٹر 9 روپے 68 پیسے فی کلو، کیلے 7 روپے 52 پیسے فی درجن سستے ہوئے۔ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے 17 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔سابقہ حکومت نے تو عوام کا جینا دوبھر کرکے رکھ دیا تھا خاص کر مہنگائی کے حوالے سے عوام کی مشکلات بہت زیادہ بڑھ گئیںتھیں اور ہر طرف سے یہ صدا بلند ہورہی تھی کہ تبدیلی سرکار نے جو وعدے کئے تھے انہیں پوراکرنے کی بجائے مزید عوام کے مسائل میں اضافہ کیا ،پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کے بعد عوام نے نئی حکومت سے امیدیں وابستہ کرلی تھیں کہ نئی حکومت کم ازکم مہنگائی کے حوالے سے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھاتے ہوئے عوام کو ریلیف فراہم کریگی مگر جو آثار اب سامنے آرہے ہیں آنے والے دنوں میں عوام کو ریلیف کی بجائے مزید مہنگائی کا سامنا کرناپڑے گا ،اگر ایسا ہوا تو ن لیگ کی حکومت کے لیے بھی مستقبل میں چیلنجز پیدا ہونگے لہٰذا حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پرنظرثانی کرے، عوام مزید معاشی بوجھ اٹھانے کی متحمل نہیں ہوسکتی۔