|

وقتِ اشاعت :   May 27 – 2022

کوئٹہ :جمعیت علما اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر و وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ پٹرول میں 30روپے اضافے کا فیصلہ دل پر پتھر رکھ کر کیا عوام کے مسائل حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے، بلدیاتی انتخابات میں جمعیت کی کامیابی یقینی ہے،

 

پی ٹی آئی نے مارچ کے ذریعے انتشار پھیلانے کی کوشش کی، ہر طرح کے حربے اپنائے گئے اور حملے کئے گئے، سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود انہوں نے وہی کیا جو 126دن کے دھرنوں میں کیا گیا۔انتخابات آزاد، شفاف اور بغیر کسی مداخلت کے ہو۔ کمزور اور مداخلت سے بھرا انتخابی عمل ملک میں انتشار پھیلانے کا باعث بنا ہے۔

 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی رہنماؤں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پٹرول میں 30روپے اضافہ ہمارے دل پر بھی بوجھ ہے، عوام کا احساس ہے یہ فیصلہ دل پر پتھر رکھ کر کیا گیا، عوام کی آسانی کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، 40لاکھ ٹن گندم 2200روپے فی من کے حساب سے خریدی، عوام کو آٹا 160روپے کمی کے ساتھ بیچ رہے ہیں،

 

گھی اور چینی کے نرخ میں بھی کمی لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت بنانے کا اختیار صرف اور صرف عوام کے پاس ہے۔ وقت آگیا ہے کہ تمام ادارے پاکستان کے آئین میں درج اختیارات استعمال کریں۔ پاکستان کے تمام مسائل کا حل صرف اور صرف جمہوریت ہے، جمہوری نظام ملک اور عوام کے مفاد میں ہے۔جمعیت علما اسلام ایک سیاسی، مذہبی اورجمہوری جماعت ہے۔

 

پارٹی کے اندر بھی جمہوریت ہے اور ہماری تاریخ جمہوریت کی مضبوطی کی عکاس ہے۔جمعیت نے جمہوریت کی مضبوطی، آئین اور پارلیمانی کی بالادستی، اظہار رائے کی آزادی، انسانی حقوق کے تحفظ اور بنیادی انسانی مسائل کے حل کیلئے مہذب پارلیمانی جدوجہد جاری رکھے گی۔

 

انہوں نے کہا کہ آزاد اور شفاف انتخابات، عوام کے ووٹ کو محفوظ کرنے کیلئے متفقہ الیکشن ایکٹ ناگزیر ہے۔ انتخابات پر ہمیشہ پارلیمانی جماعتوں اور عوام نے اعتراضات اٹھائے ہیں،یہ سلسلہ تاحیات بند ہونا چاہئیے۔

 

عوام کا مطالبہ ہے کہ انتخابات آزاد، شفاف اور بغیر کسی مداخلت کے ہو۔ کمزور اور مداخلت سے بھرا انتخابی عمل ملک میں انتشار پھیلانے کا باعث بنا ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں اور ووٹرز کی تجاویز کی روشنی میں متفقہ الیکشن ایکٹ بنایا جائے۔

 

سیاسی جماعتوں نے اپنی تجاویز دی ہیں، پارلیمنٹ میں بحث کے بعد ایسے قوانین بنائے جائینگے جس پر سب کو اعتماد ہو اور جس کا سب احترام کریں۔ ایسا الیکشن ایکٹ جو ووٹ کے تحفظ کی ضمانت ہو۔