|

وقتِ اشاعت :   May 28 – 2022

ایرانی پاسداران انقلاب نے یونان کے دو بحری آئل ٹینکرز کو قبضے میں لے لیا۔

ایران کے نیم فوجی دستے نے خلیج فارس میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریڈ کرکے دونوں جہازوں کو قبضے میں لیا۔

ایران کی طرف سے بحری ٹینکرز کو ضبط کرنے کی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ اسی ہفتے یونانی حکومت نے ایک ایرانی بحری آئل ٹینکر کی ضبطگی میں امریکا کی مدد کی تھی۔

ایران کا تیل بردار بحری جہاز بحیرہ روم میں سفر کر رہا تھا کہ امریکی بحریہ نے اسے قبضے میں لے لیا۔

یونان کے وزیر خارجہ نے ایتھنز میں موجود ایرانی سفیر سے احتجاج کرتے ہوئے یونانی تیل بردار جہازوں کی ضبطگی پر شکایت کی۔

انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات بحری قذاقی کے مترادف ہیں، دونوں جہازوں اور اس کے عملے کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

یونانی آئل ٹینکرز بصرہ کے آئل ٹرمینل سے خام تیل لے کر نکلے تھے کہ انہیں دھر لیا گیا۔

امریکی محکمہ دفاع کے عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ بحری جہاز ایرانی سمندری حدود کے قریب ضرور تھے لیکن ایرانی حدود میں داخل نہیں ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ ’ہائی جیکنگ‘ کے بعد دونوں جہاز ایران میں داخل ہوئے اور ان کے ٹریکرز بند ہوگئے۔

ایران کی نیم سرکاری خبر ایجنسی تسنیم نیوز نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ خلیج فارس میں یونان کے 17 مزید بحری جہاز ہیں جنہیں ضبط کیا جاسکتا ہے۔