اقوام متحدہ نے ترکی کا نام بدل کر ترکیہ کرنے کی توثیق کردی ہے۔
اس تبدیلی کی درخواست ترک حکومت کی جانب سے کی گئی تھی۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے بتایا کہ یکم جون کو ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو کی جانب سے ایک مراسلہ جنرل سیکرٹری کے حوالے کیا گیا تھا۔
اس مراسلے میں درخواست کی گئی تھی کہ عالمی ادارے کی جانب سے تمام امور کے لیے ترکی کی بجائے ترکیہ نام استعمال کیا جائے۔
ترجمان نے کہا کہ اس مراسلے کے ساتھ ہی ملک کے نام میں تبدیلی کی توثیق ہوگئی تھی۔
ترک وزیر خارجہ نے یہ مراسلہ اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں میں جمع کرانے کا اعلان 31 مئی کو کیا تھا۔
ترک صدر رجب طیب اردگان نے دسمبر 2021 میں ترکی کا نام بدل کر ترکیہ رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ لفظ ترکیہ ہماری ثقافت، تہذیب اور اقدار کی زیادہ بہتر نمائندگی اور عکاسی کرتا ہے۔
ترک زبان میں بھی ترکی کو ترکیہ ہی کہا جاتا ہے۔
نام کیوں تبدیل کیا گیا؟
ترک خبررساں ادارے کے مطابق اگر گوگل پر turkey سرچ کیا جائے تو ملک کے ساتھ ساتھ شمالی امریکا کے ایک پرندے ٹرکی کی تصاویر بھی سامنے آجاتی ہیں جس کو تھینکس گیونگ یا کرسمس جیسے تہواروں میں کھایا جاتا ہے۔
اسی طرح کیمبرج ڈکشنری میں turkey کا مطلب بری طرح ناکام یا احمق فرد ہے۔
اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے بھی ملک کا نام بدل کر ترکیہ کیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ ممالک کے نام تبدیل ہونا غیرمعمولی نہیں۔
حال ہی میں نیدرلینڈز نے ہالینڈ کا نام استعمال کرنا ترک کردیا تھا جبکہ مقدونیا نے اپنا نام تبدیل کرکے شمالی مقدونیا رکھ لیا تھا۔
1935 میں پرشیا نام کو بدل کر ایران رکھا گیا تھا، سیام کو اب تھائی لینڈ کہا جاتا ہے جبکہ رہوڈیشیا کا نام اب زمبابوے ہے۔